۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
حزب الله لبنان

حوزه/ غاصب صہیونی فوج کے ایک اعلی افسر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کی میزائل اور راکٹ طاقت صہیونی ریاست کیلئے خطرہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صہیونی ریاست کے شمالی علاقے کی ریزرو فوج کے سربراہ اور موساد کے سابق نائب سربراہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان نے اپنے ہزاروں میزائلوں اور راکٹوں سے صہیونی ریاست کے بہت سے علاقوں کو نشانے پر لیا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل، صہیونی اخبار یروشلیم پوسٹ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکثر صہیونی فوج کے اعلی افسران کا اس بات پر اتفاق ہے کہ حزب اللہ اپنے رضوان بریگیڈ اور ڈیڑھ لاکھ میزائلوں کے ساتھ اسرائیل کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حزب اللہ لبنان نے غاصب صہیونی ریاست کی سرحد کے نزدیک فوجی مشق انجام دی تھی جس سے غاصب صہیونی ریاست میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی تھی، تاہم اس پر صہیونی میڈیا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حزب اللہ کی مشق میں جو میزائل دکھائے گئے ہیں، وہ پن پوائنٹ ہیں اور اس مشکل کی وجہ سے غاصب صہیونی سیکورٹی اہلکاروں اور فوجی اداروں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔

غاصب صہیونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حزب اللہ نے اپنی مشق میں ڈائریکٹ فائر، اینٹی آرمر ہتھیار، بکتر بند گاڑیاں اور مختلف قسم کے ڈرون طیاروں کی نمائش کی تھی۔

یاد رہے کہ حزب اللہ لبنان کی ايگزکٹیو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے اس مشق کے دوران، تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ غاصب صہیونیوں نے اگر کوئی حماقت کی اور توازن بگاڑنے کی کوشش کی تو وہ مرکزی اسرائیل میں پن پوائنٹ میزائلوں کے حملوں کو دیکھیں گے۔

واضح رہے کہ چند دن قبل، حزب اللہ لبنان کے ایک اعلیٰ رکن نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر غاصب اسرائیل نے کوئی حماقت کی تو حزب اللہ کا رضوان بریگیڈ سرحد پار کرکے الجلیل میں داخل ہو جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .