حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جنین پر صہیونی فوج کے دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی 14 سالہ فلسطینی لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق اس وقت اسرائیل فلسطین کے مغربی کنارے میں کسی بھی ظلم سے دریغ نہیں کر رہا ہے،اسے نہ تو اقوام متحدہ کے کسی قانون سے کوئی سروکار ہے اور نہ ہی وہ انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی سے پیچھے ہٹ رہا ہے، یہ غیر قانونی اور دہشت گرد حکومت مسلسل فلسطینیوں پر مظالم کی نئی داستانیں لکھ رہی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی سماء نے رپورٹ کیا کہ سدیل غسان نغنغیه، ایک 14 سالہ لڑکی جو مغربی کنارے کے جنین میں واقع ایک ہسپتال کے آئی سی یو یونٹ میں زیر علاج تھی، بدھ کی صبح انتقال کر گئی۔
سدیل غسان کی شہادت کے بعد جنین میں دہشت گرد صہیونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے جب کہ 21 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیل کی نئی حکومت کے قیام کے بعد سے اسرائیل مسلسل اشتعال انگیز حملے کر رہا ہے، حالیہ پانچ روزہ غزہ جنگ اسرائیل کے ان اشتعال انگیز اقدامات کا نتیجہ تھی اور اس کے بعد بھی اسرائیل کی جانب سے اشتعال انگیز سرگرمیوں کا سلسلہ ابھی تک نہیں رکا۔