۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
شهید چمران

حوزہ/ مدرسه سفیران ہدایت کے سربراہ نے کہا کہ آج کے ہمارے جوانوں کیلئے شہید ڈاکٹر مصطفیٰ چمران مکمل طور پر نمونۂ عمل ہیں، کیونکہ شہید چمران کے پاس سب کچھ تھا لیکن اس کے باوجود، اسلام اور اہل بیت علیہم السّلام سے عشق و محبت نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبۂ کردستان ایران میں، مدرسه سفیران ہدایت کے سربراہ حجت الاسلام سید موسیٰ محمودی نے ڈاکٹر شہید چمران کے یومِ شہادت کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر مصطفیٰ چمران کی زندگی کوشش، قربانی اور جہاد سے بھرپور تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید چمران ایک جامع انسان تھے۔ آپ سائنسی اعتبار سے اپنے زمانے کے ایک بے نظیر سائنسدان تھے اور نظامی شعبہ جات میں نیز وہ عسکری ماہرین میں سے ایک تھے۔

استادِ حوزہ علمیه کردستان نے کہا کہ شہید مصطفیٰ چمران کی اہم ترین خصوصیات میں سے ایک ان کا دین اسلام اور انسانیت کی نسبت، ذمہ داری کا احساس کرنا ہے۔

حجت الاسلام محمودی نے کہا کہ شہید کا عالمِ اسلام خاص طور پر فلسطینی اور لبنانی مظلوم عوام کی نسبت احساس زمہ داری نے انہیں ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے بڑی پوسٹ کو چھوڑنا پڑی اور انہوں نے اپنے آپ کو باطل کے مقابلے میں حق کے محاذ پر پہنچا دیا۔

مدرسه سفیران ہدایت کے سربراہ نے کہا کہ آج کے ہمارے جوانوں کیلئے شہید ڈاکٹر مصطفیٰ چمران مکمل طور پر نمونۂ عمل ہیں، کیونکہ شہید چمران کے پاس سب کچھ تھا لیکن اس کے باوجود، اسلام اور اہل بیت علیہم السّلام سے عشق و محبت نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔

آخر میں انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام اور انقلابِ اسلامی کیلئے ان تمام جہدوجہد کے باوجود، ڈاکٹر مصطفیٰ چمران علوم عرفان سے نیز آراستہ تھے اور انہیں ایک عظیم استادِ اخلاق کے عنوان سے نیز یاد کیا جا سکتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .