۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
کرانہ باختری

حوزہ/ مغربی کنارے کے شہر نابلس پر صیہونی حکومت کے رات گئے حملے میں کم از کم چار افراد شہید اور زخمی ہو گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ شب صیہونی حکومت کی جانب سے ایک فلسطینی قیدی کے گھر کو تباہ کرنے کرتے وقت ظالم صہیونی حکومت کا ایک فوجی ہلاک ہوا، اس حملے کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی فوجی بدھ (گزشتہ شب) مغربی کنارے کے شہر نابلس میں داخل ہوئے تاکہ ایک فلسطینی قیدی اور مزاحمتی قوتوں کے ایک رکن "اسامہ طویل" کے گھر کو تباہ کر سکیں، لیکن ان کے داخل ہوتے ہی فلسطینیوں کے ساتھ ایک زبردست جھڑپ ہوئی۔

"یدیوت احارونوت" عبری اخبار کے مطابق فریقین کے درمیان لگاتار فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں کم از کم ایک فلسطینی شہید اور تین دیگر فلسطینی زخمی ہو گئے۔

صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے مطابق اس سے قبل اپریل میں نابلس میں اسیر اسامہ طویل کے گھر پر قبضہ کرکے اسے تباہ کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ صیہونیوں کے مطابق اسامہ طویل عرین الاسود کے مسلح مزاحمتی گروپ کا رکن ہے جس نے اس حکومت کے فوجی سارجنٹ ایدو باروچ کو قتل کیا۔

فلسطینیوں کے شہادت طلبانہ اقدامات سے نمٹنے کے لیے صیہونی حکومت نے مزاحمتی کارروائیوں کے ارکان کے گھروں کو مسمار کرنے کی پالیسی مرتب کر رکھی ہے لیکن فلسطینیوں کی مزاحمت بدستور جاری ہے۔

نابلس شہر میں کل رات کی جھڑپیں اس وجہ سے ہوئیں کیوں کہ مغربی کنارہ صیہونی حکومت کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بنتا جا رہا ہے ، اس علاقے میں شہادت طلبانہ حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .