حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دہائیوں کے دوران دنیا نے دیکھا کہ کس طرح اسلامی تحریک حزب اللہ نے سال 2000 اور 2006 میں صیہونی حکومت کو شکست دی اور اسرائیل کے پروپگنڈے کو خاک میں ملا دیا۔
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے میزائلوں کا صیہونی فضائی دفاعی نظام سے موازنہ کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جنگ کی صورت میں حزب اللہ کے بعض میزائلوں کو اپنے اہداف کو نشانہ بنانے سے نہیں روکا جا سکتا۔
مقبوضہ فلسطین میں ناجائز بستیوں کی تنظیم کے سربراہ موشے داؤدویچ نے کہا ہے کہ اگر کوئی نئی جنگ شروع ہوئی تو سینکڑوں یا ہزاروں اسرائیلی حزب اللہ کے میزائلوں کا نشانہ بنیں گے اور ہلاک ہو جائیں گے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ صہیونی فوجی سازوسامان اسرائیلیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
حال ہی میں اسرائیل کی داخلی سلامتی کمیٹی کی سربراہ ٹیسویکا فوگل نے بھی کہا تھا کہ اسرائیل کی رعایتوں اور کمزور موقف کی وجہ سے حزب اللہ کی طاقت میں اضافہ ہو رہا ہے۔