حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ نعیم قاسم نے 2006 میں صیہونی حکومت کے خلاف 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کی کامیابی کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ مزاحمت نے ہمیں سکھایا کہ حقوق کو طاقت کے ذریعے واپس لینا چاہیے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ جولائی 2006 کی 33 روزہ جنگ میں لبنان نے جو کامیابی حاصل کی اس سے فوج، عوام اور مزاحمت کی طاقت ثابت ہوتی ہے اور اگر مزاحمت نہ ہوتی تو لبنان کا ایک حصہ اسرائیل میں ضم ہو جاتا اور دوسرا حصہ مغرب اور امریکہ کے قبضے میں ہوتا، اور لبنان آج نہ تو خود مختار ہوتا اور نہ ہی 2006 میں دشمن کو اپنے مقاصد تک پہنچنے سے روک سکتا تھا، آج دشمن مزاحمت کی طاقت سے خوفزدہ ہے جس کی وجہ سے وہ حالت زار میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ قربانی نہ ہوتی تو دشمن ہر روز لبنان کے ایک نئےحصے پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتا، لیکن ہماری مزاحمت نے صیہونی حکومت کو سکھایا کہ لبنان اس ظالم حکومت کے خلاف ہے اور یہ کہ خدا کے فضل و کرم سے اس کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے، ہم اپنے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں، استکباری اور صیہونی حکومت مزاحمت کے جیالوں کے رہتے ہوئےاپنے قبضے کو جاری نہیں رکھ سکتی۔