حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کی رپورٹ کے مطابق، جنین میں قتل عام کے بعد اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے علاقے نابلس پر حملہ کر کے دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا جب کہ رام اللہ میں صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں ایک تیسرا فلسطینی شہید ہو گیا، اس حملے میں ایک فلسطینی زخمی بھی ہوا۔
اس وقت مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں اسرائیلی قبضے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں جس کے دوران فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج اور صہیونی بستیوں کے انتہا پسند مکینوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعے کی صبح صہیونی فوج نے نابلس میں حملہ کر کے دو فلسطینی فوجیوں کو شہید کر دیا، اس حملے میں تین فلسطینی زخمی بھی ہوئے، حماس تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ان بہادروں کے جوابی حملے کا انتظار کرے جنہیں موت کا کوئی خوف نہیں۔ ساتھ ہی جہاد اسلامی نے کہا کہ اسرائیل کی اس بربریت سے فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت کو مزید تقویت ملے گی۔
ادھر اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینی نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی اسرائیلیوں کا خون بہانے کی کوشش کرے گا وہ جیل یا قبر میں جائے گا۔اسرائیل کے جنگی وزیر یوتھ گیلانٹ نے بھی فلسطینی جنگجوؤں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے دھمکی دی کہ ہر دہشت گرد کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
دریں اثناء اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بند دروازوں کے پیچھے اجلاس کیا، اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی اور فلسطین میں شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے اسرائیل پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا۔