۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
جنبش اتحاد مسلمین جمهوری آذربایجان

حوزہ/ صیہونیت کی غاصبانہ پالیسی جس کے تحت وہ آزاد ممالک میں اپنے جرائم انجام دیتا آرہا ہے اور طرح طرح کے فوجی، سیاسی اور سائبر دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، یہ کام ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کہلاتا ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمہوریہ آذربائیجان میں مسلم یونیٹی موومنٹ نے ایک بیان میں کہا: دریائے اردن کے مغربی کنارے پر واقع شہر جنین میں اسرائیلی افواج کے جرائم اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ دنیا واقعات اور حوادث کو انصاف اور جمہوریت کی نظر سے نہیں بلکہ اپنے مفادات کے نقطہ نظر سے دیکھتی ہے، 1948ء سے لے کر آج تک واضح سرحدی خطوط کے باوجود اسرائیل فلسطین میں گھس آئے اور ان فلسطینیوں کی زمینوں پر قابض ہو کر ہزاروں افراد کو ان کی ہی سرزمین اور ان کے گھروں میں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

مسلم یونیٹی موومنٹ نے مزید کہا: جنین میں حالیہ قتل و غارت، اسرائیل کی اپنی سرزمین، اور اپنے فوجیوں کے لئے تمام کو جڑ سے ختم کرنے کے ارادے سے تھا، اسرائیل کی یہ پالیسی دراصل سرزمین فلسطین پر صیہونیت کے قبضے کے لئے ہے۔

امریکہ اسرائیل کے ان خونی جرائم کا دفاع کرتا ہے اور اسرائیل کے ساتھ مل کر ہر روز خون کی ہولی کھیلتا ہے، یہی ہوجہ ہے کہ آج بے شمار فلسطینی شہری، معصوم بچے اورخواتین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

آذربائیجان کی مسلم یونیٹی موومنٹ نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا: صیہونیت کی غاصبانہ پالیسی جو کہ خود مختار اور آزاد ممالک کی سرزمین میں اپنے جرائم انجام دیتا آرہا ہے اور طرح طرح کے فوجی، سیاسی اور سائبر دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، یہ کام ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کہلاتا ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔

تمام بین الاقوامی قوانین کے برعکس جاری اسرائیل کی غاصبانہ پالیسی کو روکا جانا چاہیے اور فلسطینیوں کو حق زندگی اور آزادی و سکون کی سانس لینے کی ضمانت اور گارنٹی ملنی چاہئے، اس مقصد کے حصول کے لیے تمام اسلامی ممالک کو اسرائیل کی پالیسی کی بھرپور مخالفت کرنی چاہیے اور صیہونیت کے تباہ کن اقدامات کو روکنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .