۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
بیانیه شدید اللحن علمای یمن در محکومیت سوزاندن قرآن

حوزہ/ انجمنِ علمائے یمن نے سوئیڈن میں ایک مرتبہ پھر قرآن مجید کی توہین پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں سے سوئیڈن کے سفیروں کو ملک بدر کرنے اور اس ملک کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ علمائے یمن نے ایک بیانیہ میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے سوئیڈش حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر قرآن مجید کی، آزادی بیان اور جمہوریت کے نام سے توہین کی گئی، لہٰذا ہم اس بزدلانہ اور ناقابلِ برداشت عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

علمائے یمن نے اس بیانیے میں مزید کہا ہے کہ سوئیڈش اور یورپ ممالک کو ان جیسے شرمناک اقدامات کہ جو مسلمانوں کے احساسات کو ٹھیس پہنچانے کا باعث بنتے ہیں، کی روک تھام کو یقینی بنانا چاہیئے۔

انجمنِ علمائے یمن نے اس بیانیے میں اقوام عالم اور مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوئیڈش حکومت کا بائیکاٹ کریں اور اس ملک کے سفیروں کو ملک سے نکال دیں۔

علمائے یمن نے تمام غیرت مند مسلمانوں سے قرآن مجید کی توہین پر پرامن مظاہرہ کر کے ردعمل کا مظاہرہ کرنے کا نیز مطالبہ کیا ہے۔

انجمنِ علمائے یمن نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مسلمانوں نے دوٹوک اور مؤثر مؤقف اختیار نہ کیا تو قرآن مجید کو نذرِ آتش کرنے والی ان بزدلانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور اگر کسی نے اس سلسلے میں کوئی مؤقف اختیار نہ کیا تو وہ بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہوگا۔

واضح رہے کہ عید الاضحیٰ کے روز سوئیڈن کا ایک انتہا پسند شخص نے پولیس اور اعلیٰ حکام کی حمایت میں قرآن مجید کو مسجد سے باہر نکال کر نذر آتش کر دیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .