حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید میر ہاشم حسینی نے حرم مطہر حضرت معصومہ (س) قم میں خطاب کے دوران کہا: اہلبیت علیہم السلام سے ہمیں جو درس ملتا ہے وہ یہ ہے کہ غرور اور مایوسی سے بچنا چاہیے۔ زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ اہلبیت علیہم السلام نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ عروج کے وقت مغرور نہ ہوں اور شکست کے وقت مایوس نہ ہوں۔
انہوں نے کہا: حضرت امام ہادی علیہ السلام نے اپنی مختصر زندگی میں عظیم ہدایت کا کام انجام دیا۔ انہوں نے ایسے حالات میں اپنی امامت کی ذمہ داری نبھائی جہاں تمام ظالم اور مستکبر افراد اس کوشش میں تھے کہ اہلبیت (ع) اور ان کی تعلیمات کا نام و نشان مٹ جائے، لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔
حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے اس خطیب نے کہا: آج بھی دشمنان اہلبیت (ع) امام ہادی علیہ السلام کو بدنام کرنے اور ان کی شناخت کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جہاں ان کا ذکر ہوتا ہے، وہاں ہدایت کے چشمے پھوٹتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض اوقات معاشرے میں کچھ لوگوں کے اقوال، جیسے "قال الصادق"، "قال الرضا"، "قال الهادی" اور دیگر ائمہ کے فرامین سے زیادہ رائج ہو جاتے ہیں۔
حجتالاسلام والمسلمین حسینی نے کہا: امام ہادی (ع) اور دیگر ائمہ (ع) سے قربت بے شمار برکتیں رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ دشمنوں نے ان کی تعلیمات کو مٹانے کے لیے بھرپور کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔
انہوں نے کہا: دنیاوی مال و شہوت کی خاطر بعض افراد نے امام رضا، امام جواد اور امام ہادی علیہمالسلام کو چھوڑ کر واقفیہ فرقے کی طرف رجوع کیا۔ امام ہادی (ع) نے ایسے دور میں عظیم کارنامے انجام دیے، جب منافقت، استکبار اور بڑی طاقتیں اہلبیت کا نام مٹانے کے لیے کوشاں تھیں۔
آپ کا تبصرہ