حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،روز مبعث پیامبر اکرم ؐ کے مناسبت سے آج مرکزی أمام بارگاہ آیت اللہ آغا سید یوسف ؒ شارع فضل اللہ بمنہ کشمیر میں جشن بعثت کا انعقاد ہوا۔جس میں تین ہزار سے زائد مومنین و مومنات نے شرکت کی۔ منعقدہ جشن سے اسلامک اسکالر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی کشمیری نے خطاب کیا ۔
آغا صاحب نے مجلس کا آغاز اس آیہ شریفہ سے کیا: لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ.رسول اکرم ؐ جب تک مبعوث بہ رسالت نہیں ہوے تھے اس نے معاشرے کی ہدایت کے لئے کو اقدام نہیں کیا۔رسول اکرم ؐ کا کام ہر سال غار حراء میں ایک مہینہ خدا کی عبادت میں گزارنا ہوتا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ روایت کے مطابق، بعثت کے سال جب رسول اکرم ؐ غار حراء سے باہر نکلے اور خانہ کعبہ کا طواف کرنے کے بعد آسمان پر ہر طرف حضرت جبرئیل علیہ السلام نظر آیا اور عرض کرنے لگا خداوند متعال نے آپ کو رسالت کے لئے منتخب کیا ۔بعثت کے بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ہر شئی تعظیم کرتی تھی جو مبعوث ہونے سے قبل نہیں ہوتا تھا ۔
آغا صاحب نے فرمایا پیغمبر اکرم ؐ کا مبعوث بہ رسالت ہونا بشریت کے لئے نعمت ہے۔آج کے دور میں بعثت قرآن و سنت اور سیرت رسول اکرم ؐ لائے گی۔ رسول کریم ؐ نے دورہ جاھلیت میں لوگوں کو گمراہی سے نجات دلائی اور الھی معاشرہ تشکیل دینے میں ٢٣ سال محنت و مشقت کی۔
انہوں نے کہا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے اس دور کے لوگوں کو دیکھا ان کے اوصاف کیسے ہے ان سے آشنا تھا ان عادات و اوصاف کے مطابق اقدامات اٹھائے۔مزید کہا آج ہمیں بعثت رسول اکرم ؐ کی ضرورت ہے جو امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور سے ہی برپا ہوگی۔