اتوار 2 نومبر 2025 - 16:38
جدید اسلامی تہذیب کی تشکیل میں ایرانی خواتین کا تاریخی کردار

حوزہ / فردوسی یونیورسٹی میں تاریخ اسلام کی معلمہ نے کہا: ایرانی خواتین نے انقلاب اسلامی سے لے کر مقاومتی محاذ تک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل میں بے مثال کردار ادا کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی نمائندے کے مطابق، فردوسی یونیورسٹی مشہد میں تاریخ اسلام کی معلمہ محترمہ خانم رویا بخشی زادہ نے جدید اسلامی تہذیب کی تشکیل میں ایرانی خواتین کا تاریخی کردار کے عنوان پر خصوصی گفتگو میں ایرانی خواتین کی تاریخی، تہذیبی اور سماجی خدمات کا جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا: آج کے دور میں مؤمن خواتین کی سب سے اہم ذمہ داری "جهادِ تبیین" ہے اور ایرانی خاتون اپنی اسلامی شناخت اور فطری انسانی اقدار کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دے سکتی ہے کہ مظلوموں کی حمایت ایک خالص انسانی اور الٰہی اصول ہے۔

محترمہ خانم رویا بخشی زادہ نے کہا: حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام اور حضرت زینب علیہا السلام کی سیرت اسلامی خاتون کے لیے ہمیشہ رہنما اور نمونہ رہی ہے۔ مسلمان خاتون ایمان، بصیرت اور "جهاد تبیین" کی پرچم بردار ہے چاہے وہ گھر کی تربیت ہو یا معاشرتی و اجتماعی میدان۔

تاریخ اسلام کی اس معلمہ نے کہا: خواتین نے مقاومتی محاذ کے ظاہر ہونے سے بھی پہلے انقلاب اسلامی میں بنیادی کردار ادا کیا۔ خواتین نے بیداری اور شجاعت کے ساتھ مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر پہلوی حکومت کے زوال اور امریکی انحصار سے نجات کی جدوجہد میں نمایاں حصہ ڈالا۔

انہوں نے کہا: انقلابِ اسلامی کے مرد مجاہد، ایمان دار، باحیا اور بہادر خواتین کی گودوں میں تربیت پاتے تھے۔ یہی خواتین تھیں جنہوں نے نسلِ انقلاب کی بنیاد رکھی۔

محترمہ خانم رویا بخشی زادہ نے مزید کہا: دفاع مقدس کی عظیم داستان کا بڑا حصہ بھی خواتین کی ایثار و فداکاری سے وابستہ ہے۔ خواتین نے نہ صرف اپنے شوہروں، بیٹوں اور بھائیوں کو محاذ اور جہاد پر بھیجا بلکہ کپڑوں کی سلائی، خوراک کی تیاری اور مالی امداد کے ذریعہ جیسے امور سے بھی دفاع مقدس کی مضبوط پشت پناہی کی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha