منگل 2 دسمبر 2025 - 14:40
"کتاب تاریخ پھندیڑی سادات" مؤلف کا علمی اثر

حوزہ/ انسانیت کا تقاضہ یہ ہے کہ احسان کا بدلہ احسان سے دیا جائے؛ جو شخص اپنی قوم، اپنے علاقے یا اپنی برادری یا انسانیت کے لیے کوئی قیمتی خدمت انجام دیتا ہے وہ یقیناً اعتراف و قدردانی کا حق دار ہوتا ہے۔ مولانا رضی حیدر زیدی نے کتاب "تاریخ پھندیڑی سادات"جیسی اہم کتاب مرتب کرکے نہ صرف اپنی علمی بصیرت کا ثبوت دیا ہے، بلکہ پوری بستی کو ایک عظیم تحفہ دیا ہے۔

تحریر: مولانا سید عامر رضا زیدی پھندیڑوی

حوزہ نیوز ایجنسی|

انسانیت کا تقاضہ یہ ہے کہ احسان کا بدلہ احسان سے دیا جائے؛ جو شخص اپنی قوم، اپنے علاقے یا اپنی برادری یا انسانیت کے لیے کوئی قیمتی خدمت انجام دیتا ہے وہ یقیناً اعتراف و قدردانی کا حق دار ہوتا ہے۔ مولانا رضی حیدر زیدی نے کتاب "تاریخ پھندیڑی سادات"جیسی اہم کتاب مرتب کرکے نہ صرف اپنی علمی بصیرت کا ثبوت دیا ہے، بلکہ پوری بستی کو ایک عظیم تحفہ دیا ہے۔ اس تحفے کا احساس مجھے اس بات پر آمادہ کرتا ہے کہ میں بستی کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کی اس عظیم خدمت کو اخبار کے ذریعے لوگوں تک پہنچاؤں، تاکہ ان کی کاوشیں اور خدمات سے لوگ آگاہ ہوں۔ اس گراں قدر کتاب کے منظر عام پر آنے پر میں مولانا سید رضی حیدر زیدی اور اپنی بستی کے تمام معزز باشندوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

مولانا سید رضی حیدر سن 1980عیسوی بمطابق 1400ہجری سرزمین پھندیڑی سادات ضلع امروہہ اترپردیش پر پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن کے "کسان جونئر ہائی اسکول پھندیڑی سادات سے کی۔

موصوف نے سنہ 1995 عیسوی میں لکھنؤ کا رخ کیا اور وہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کو بھی جاری رکھا اور بہت سی سندیں حاصل کیں جن میں:ادیب، ادیب ماہر، ادیب کامل، معلم جامعہ اردو علیگڑہ ۔ منشی، مولوی، عالم، کامل اور فاضل عربی فارسی یوپی بوڑد۔ عماد التفسیر، عماد الادب شیعہ کالج نخاس۔بی اے(BA) شیعہ ڈگری کالج لکھنؤ،(M.A. )ایم ۔اے جامعہ ملیہ یونیورسٹی دہلی ۔

سنہ 2003عیسوی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے قمالمقدسہ ایران کا رخ کیااور وہاں حرم حضرت معصومہ قم، مدرسہ فیضہ، مدرسہ رسول اعظم، مدرسہ المہدی، مدرسہ فقہ و اصول (جامعۃ العلوم) و مدرسہ حجتیہ (فقہ و اصول) میں مختلف اساتذہ سے کسب فیض کیا۔حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کے حرم میں بہت شاگردوں کودرس نحو، فقہ، منطق ا ور اصول کی تعلیم دی قم المقدسہ میں قیام کے دوران فقہی کتاب اورمختلف مقالات فارسی زبان میں لکھے۔ آپ نے اردو اور فارسی زبان میں متعدد کتابیں اور سینکڑوں تقریظ اور مقالات تحریر فرمائے جو مختلف اداروں سے شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آپ 20/ جنوری 2006عیسوی کو رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔

جس سال آپ ایران تشریف لے گئے اسی سال آپ ایران سے عراق پیدل گئے اور کربلا ،نجف ، سامرہ اور کاظمین پہنچ کر زائرین کی فہرست میں اپنا نام درج کرایا اس کے بعد چار مرتبہ اور زیارت کے لئے تشریف لے گئے۔ سنہ 2017 عیسوی کو والدین سے ملاقات کی غرض سے اپنے وطن تشریف لائے جب واپس ہونے لگے(موصوف نے فرمایا) جس دن مجھے سفر کرنا تھا اسی دن ایران کلچرہاوس میں میرے دہلی میں ہونے کی اطلاع ملی انہوں نے مجھے انٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹر ایران کلچرہاؤس دہلی میں بلا لیا۔ ذمہ دار افراد نے مجھ سے کہا کہ آپ کی یہاں ضرورت ہے تاکہ سلسلہ تحقیق کو آگے بڑھانے میں مدد ہوسکے۔ جب انہوں نے مجھ سے رکنے کو کہا تو میں نے جواب دیا رات کو میری فلائٹ ہے لہذا میں جا رہا ہوں چنانچہ بہت اصرار کے بعدتین مہینے کے لئے رک گیا یہاں تک کہ ابھی تک رکا ہوا ہوں۔ آپ انٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹر دہلی ایران کلچرہاؤس میں محقق کی حیثیت سے منتخب کرلیے گئے ۔

آپ منفرد انداز میں تحلیلی ذاکری فرماتے ہیں اور آپ کو اپنی منفرد ذاکری کی وجہ سے اہل علم اور صاحبان فہم دعوت دیتے ہیں آپ نے اس راہ میں بہت سفر کئے اور کرتے رہتے ہیں۔

آپ اپنی تمام مصروفیات کے ساتھ عوامی مسائل پر بھی نظر رکھتے ہیں اور ان کو حل کرنے کی تلاش میں بھی رہتے ہیں۔ آپ نے "ون چینل" پر دین اور روزگار کے عنوان سی تقریریں کیں تاکہ انسانی ضرورت کا کوئی حل نکل سکے۔ آپ امام علی رضا علیہ السلام چیریٹیبل فاؤنڈیشن تالکٹورہ لکھنؤ کے بھی رکن ہیں یہ ادارہ بغیر کسی چندہ اور کسی کی مدد کے طبی، تعلیمی اور فلاحی خدمات انجام دیتا رہتا ہے۔ آپ ابھی تک انٹرنیشنل نور مائکروفلم سینٹر( ایران کلچرہاؤس) دہلی میں علمی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ موصوف اپنی علمی اور دینی مصروفیات کے ساتھ اچھے تجارتی شعبہ کی معلومات رکھتے ہیں خود ایک پرائیویٹ لمیٹیٹ کمپنی کے مالک بھی تھے جس میں آپ نے انٹرنیشنل پیمانے پر تجارت کی مگر اب سب کچھ چھوڑ کر علمی اور فلاحی امور میں مصروف ہیں ۔ آپ اے ایم آر مڈیکل اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ دہلی کے سربرا بھی ہیں۔ یہ ادارہ ضرورتمند مریضوں کی مدد کرتا ہے اور جگہ جگہ کیمپ لگاکر مریضوں کو ہاسپیٹل میں لے جاکر علاج فراہم کراتا ہے۔ پورے ملک میں ،اے۔ ایم ۔آر۔ ٹرسٹ سے سیکڑوں ڈاکٹر اور ہاسپیٹل منسلک ہیں اور اپنی ذمہ داری کو بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ پالنے والے ان کی توفیقات میں اصافہ فرمائے آمین۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha