منگل 2 دسمبر 2025 - 22:27
جو طالب علم اپنے کام کی بنیاد ایمان اور توکل کو بنائے، وہ کسی رکاوٹ یا توہین سے خوفزدہ نہیں ہوتا

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فقر اور محرومیت کے باوجود چونکہ خدا پر کامل ایمان رکھتے تھے، اس لیے کبھی بند گلی میں نہیں پھنسے۔ وہ طالب علمِ دینی جو اپنے کام کی بنیاد ایمان اور توکل کو بنائے، کسی رکاوٹ یا توہین سے خوفزدہ نہیں ہوتا اور اسے یہ جان لینا چاہیے کہ یہ توہین اور رکاوٹیں دراصل اس کی تبلیغی اور تہذیبی رسالت کے مؤثر ہونے کی علامت ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ‌ علمیہ میں امورِ تبلیغ کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ظاہراً کچھ نہ تھا؛ فقر، محرومیت اور محدودیت سب کچھ کے باوجود ان کا خدا پر یقین تھا۔ توکل اور توسل طالب علمی کا پہلا درس ہے۔

انہوں نے کہا: جس کا کوئی مالک ہو وہ کبھی بند گلی میں نہیں پھنستا اور نہ اسے کسی محدودیت کا سامنا ہوتا ہے۔ جس طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اعتراض کیا گیا، تحقیر اور توہین کی گئی، آج بھی حکومت اسلامی کو تحریم اور تحقیر کا سامنا ہے۔ لیکن ہم اسلام اور مغرب کے درمیان ایک تہذیبی و ثقافتی جنگ میں ہیں۔ مغربی تہذیب و ثقافت توحید کی نفی کرتی ہے اور ہم توحید پر اعتماد رکھتے ہیں۔ ان کے پاس میڈیا ہے، ہمارے پاس غیب پر ایمان ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جو شخص خدا کے لیے قدم اٹھائے اس کے سامنے کبھی کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس کچھ نہ تھا، مگر انہیں یقین تھا کہ مُسبّب اور مُدبّر خداوند متعال کی ذات ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: طالب علمِ دینی کو خداوندِ متعال پر گہرا ایمان اور یقین ہونا چاہیے۔ ‘‘ألا بذکر الله تطمئن القلوب’’؛ طلبہ کا دل خدا کے ذکر سے ہی مطمئن ہوتا ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی طعنے اور توہینیں ہوئیں لیکن وہ ہرگز اپنے راستے سے نہ ہٹے۔

انہوں نے کہا: دینی و ثقافتی کام، جہاد اور نفس کے ساتھ مجاہدت ہے۔ جو شخص رضائے خدا کے لیے تبلیغ اور ثقافت کے راستے پر چلتا ہے اسے معلوم ہونا چاہیے کہ توہین اور رکاوٹیں اس کے کام کی تاثیر کی نشانی ہیں۔ جہاں رکاوٹ ہو، سمجھ لو آپ کے کام نے الحمد للہ اثر چھوڑا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha