عباس حیدر زادہ نے نیوز ایجنسی "حوزہ" کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مذکورہ بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں ذاکرین اہلبیت کے اعتقادی و اخلاقی تربیت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی پیشہ وارانہ پیشرفت کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے اور اس کے لئے خاص پروگرام ترتیب دینے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایک ذاکر اور مداح میں یہ صلاحیت ہونی چاہئے کہ وہ مجالس عزاء، غم کی محافل اور جشن کی تقریبات کو کنٹرول کر سکے اور ان مجالس و محافل کے تقاضوں کو پورا کرے۔
اس تجربہ کار اور قدیمی مداح اہلبیت نے کہا: اس نکتے کی طرف توجہ ضروری ہے کہ ذاکرین کی اعتقادی اور اخلاقی تعلیم و تربیت ان کی پیشہ وارانہ تربیت پر مقدم ہے کیونکہ اگر ذاکرین کی اعتقادی اور اخلاقی بنیادیں مضبوط اور پائیدارہوں گی تو بعض موارد میں ان کے انحراف کے شکار ہونے کی احتمالات بہت کم ہوں گے۔
جناب عباس حیدر زادہ نے کہا: ذاکرین اور مذہبی شعراء کی اس انجمن نے گذشتہ ایک سال سے لے کر اب تک صوبہ قم میں ذاکرین کے لئے چھ تعلیمی ورکشاپس منعقد کی ہیں۔
انہوں نے کہا: ان تعلیمی ورکشاپس میں ہماری کوشش رہی ہے کہ ذاکرین کی پیشہ وارانہ تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی اعتقادی اور اخلاقی تربیت بھی کی جائے تاکہ اعتقادی اور اخلاقی مسائل میں وہ زیادہ مضبوط ہوں۔