۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
سرسی

حوزہ نیوز/ ادبی تنظیم بزم شعرائے میثم کی ماہانہ طرحی نشست کا انعقاد ہوا جسمیں شعراء نے اپنے طرحی کلام پیش کیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سرسی سادات میں ادبی تنظیم بزم شعرائے میثم کی طرحی نشست قاضی حسن ضعفر کی جانب سے ان کے مکان پر منعقد ہوئی، نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے مولانا سبحان کی دلنشیں آواز میں ہوا، انقلاب سرسوی کے زیر صدارت اس طرحی نشست منظم انداز میں آگے بڑھی، مولانا احتشام رضا حشم سرسوی امام جمعہ و الجماعت اور مولانا شمیم شوذب زینت مسند رہے مولانا صفی اصغر نجمی سرسوی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے،نعت پاک کا نذرانہ ضیاء نصیر شوبی سرسوی نے پیش کیا، اس طرحی نشست کے کچھ منتخب کلام پیش کیے جاتے ہیں:

ان کے سجدے ہیں کہ محراب عبادت کے چراغ
جسمیں ہے مرضئ رب ایسی عبادت کی ہے (انقلاب سرسوی)

حر نے شبیت کی الفت میں سحر ہونے تک
بے قراری کے مصلے پہ عبادت کی ہے (مہتاب سرسوی)

اپنے کردار کے دم پر یہ عبادت کی ہے
سات معصوموں کی فضہ نے زیارت کی ہے (خورشید سرسوی)

آج کی بات نہیں کل کی روایات نہیں
ہم نے ہر دور میں ظالم کی مذمت کی ہے (رضی سرسوی)

جس نے دولت نہیں دی مجھ کو دعائیں دی ہیں
اس نے کنجوسی نہیں کی ہے سخاوت کی ہے (ثامن سرسوی)

ہم علی والوں کی تاریخ سے واقف ہے جہاں
عدل سے پیار کیا ظلم سے نفرت کی ہے (ظہیر انور سرسوی)

حاکم ظلم سے جس نے بھی بغاوت کی ہے
اس نے شبیر کے مقصد کی حمایت کی ہے (مولانا شوذب سرسوی)

ہم سے وابستہ تھا توحید کی عزت کا سوال
ہم نے نیزے کی بلندی سے تلاوت کی ہے (شجاعت مہدی سرسوی)

بعد مجلس کے یہی سوچ کے ملتا ہے سکوں
کم سے کم فاطمہ زھرا(ع) نے تو شرکت کی ہے (مولانا نجمی سرسوی)

اس لیے تیری قلم برسوں طہارت کی ہے
نام زینبؑ کا عقم کرنے کی جرأت کی ہے (مولانا سبحان سرسوی)

رہ کے خاموش تیری نیند اڑانے کے لیے
میں نے تہذیب کے لہجے میں بغاوت کی ہے (ببر سرسوی)

اس مجاہد کے ذرا غیظ کا عالم سوچو
جس کے ہلکے سے تبسم نے قیامت کی ہے (تاثیر سرسوی)

جن چراغوں نے غم شہ سے محبت کی ہے
ان چراغوں کی ہواؤں نے حفاظت کی ہے (معصوم سرسوی)

نوک نیزہ سے شہ دیں نے تلاوت کی ہے
کیا ہے قرآن سے رشتہ یہ وضاحت کی ہے (زمن ابن نیر سرسوی)

ہم نے مقتل میں تہ تیغ عبادت کی ہے
پھر بھی معبود سے شکوہ نہ شکایت کی ہے (شمشیر سرسوی)

بات دولت کی نہیں بات یہ عادت کی ہے
ہم نے فاقوں میں بھی بڑھ چڑھ کے سخاوت کی ہے (مہدی سرسوی)

اپنی آواز کے پردے کی حفاظت کی ہے
باپ کے لہجے میں بیٹی خطابت کی ہے (نور سرسوی)

محفل کے اختتام پر مولانا احتشام رضا حشم سرسوی نے امام زین العابدین (ع) کی سیرت پر روشنی ڈالی اور دعا کرائی،واضح رہے کہ مذکورہ شعراء کے علاوہ حسن مصطفی سرسوی شبیہ عباس سرسوی اور شرف شوبی سرسوی مولان حشم سرسوی شبیہ حیدر سرسوی نے بھی مطروحہ کلام پیش کیا، جناب حسن جعفر نے سبھی شعرائے کرام اور سامعین کا شکریہ ادا کیا 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .