۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
مولانا وصی حسن خان

حوزہ/آج اگر کربلا محفوظ ہے تو ان شہدا کا احسان ہے ہم پر ورنہ داعش کی یہ پوری کوشش تھی کہ کربلا کو منہدم کرکے دوسری جنت البقیع بنا دے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے معروف خطیب و شیعہ عالم دین مولانا وصی حسن ِخان نے اپنے خطاب میں شہید کی عظمت لوگوں کو بتاتے ہوئے شہید راہ حق قاسم سلیمانی کے احسانات تشیع پر واضح کیے کہ آج اگر کربلا محفوظ ہے تو ان شہدا کا احسان ہے ہم پر ورنہ داعش کی یہ پوری کوشش تھی کہ کربلا کو منہدم کرکے دوسری جنت البقیع بنا دے لیکن ان شہدا نے داعش کے مشن کو فیل کرکے ان کا خاتمہ کیا آج سکون سے لوگ کربلا کی زیارت کر رہے ہین تو یہ بھی انہیں شہدا کا احسان ہے۔ 

معلوم ہوکہ ہلور سدھارت نگر میں جمعہ بعد مغربین معرفت ٹرسٹ رجسٹرڈ و مؤمنین ہلور کی جانب سے شہید جنرل قاسم سلیمانی ابومہدی المہندس کی مجلس چہلم کا انعقاد امام بارگاہ کلاں میں کیا گیا۔ جسمیںشہداء کو نظرانہ عقیدت پیش کرنے کے لیے مؤمنین نے تلاوت قرآن مجید کی یہ سلسلہ تقریبا ایک گہنٹہ جاری  رہا اس کے بعد مرثیہ خوانی کے فرائض جناب حیدر کرار و ہمنوا نے انجام دیے مرثیہ کے بعد جناب نفیس ہلوری جناب بیتاب ہلوری نے پیش خوانی فرمائی نظامت کے فرائض جناب عظیم ہلوری نے انجام دیے اور
مجلس کو حجۃ الاسلام عالی جناب مولانا وصی حسن خان خطاب کیا۔
( وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ ) کو اپنا سرنامہ سخن قرار دیتے ہوے شہید کی عظمت پر روشنی ڈالی۔ 
آخر میں مولانا نے مصائب بنت رسول بیان کیا جس سے مومنین کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ 
مجلس میں کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت کی منتظمین مین اراکین  معرفت ٹرسٹ جناب حسن عباس صاحب بڑے بابو، جناب لاڈلے بی ڈی سی، جناب کیفی سکریٹری معرفت ٹرسٹ، نہال صاحب، حیدر عباس، و مولانا محمد حسن، اور مولانا علی عباس موجود تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .