۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
کیف و سنا

حوزہ/حوزہ رپوٹ کے مطابق نئی دہلی کے ضلع شیو ویھار میں مسلم گھروں پر ہندووں نے رات  کے وقت حملہ کیا اور مسلمانوں کے مکانات اور ان کی املاک کو جلا دیا اس بھیانک حادثہ میں ایک بھائی اور بہن  جنہوں نے اپنے گھر کے دروازہ کو کھول کر بے گھر لوگوں کو پناہ دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نئی دھلی میں 24 فروری کو ھندوستان میں پاس ہونے والے ان آر سی اور سی اے اے قانون کی مخالفت میں آگ بھڑک اٹھی جس کے مقابلے میں کچھ ھندو شر پسند گروہ نے مسالمت آمیز طریقہ سے مظاھرہ کر رہے مسلمان لوگوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔
اسی غم ناک منظر میں 15 سالہ کیف ملک اور اس کی بہن ثنا ملک نے کچھ بے گھر ہوئے افراد کو اپنے گھر میں پناہ دیتے ہوئے ان کی جان بچائی۔

اس وحشتناک حملہ کے دوران یہ تین منزلہ گھر 100 سے زیادہ ان خواتین اور بچوں کی پناہ گاہ بنا کہ جن کا گھر ھندووں کے حملہ میں نذر آتش ہوچکا تھا۔

ھندووں کے اس تشدد پسند حملہ میں  بہت سی  مسجدیں
گھر. دکانیں گاڑیاں. یہاں تک کہ سائکلیں جل کر راکھ ہوگئیں۔ حملہ اس قدر وحشتناک تھا کہ لوگ ننگے پاوں اپنی جان بچا کر بھاگ رہے تھے۔

اس گھر کے مالک اس وقت گھر پہ موجود نہیں تھے
اور ان سے کہا گیا کہ اس وقت یہاں پر ماحول بہت زیادہ خراب ہے اس لئے گھر نہ آئیں۔

15 سالہ کیف کہتا ہے کہ ہم گولیوں اور ھندوں کے نعروں کی آوازیں سن رہے تھے، یہ دلخراش مناظر 4 دن تک باقی رہے اور بہت سے لوگ جلے ہوئے گھروں سے باہر نہ نکل پانے کی وجہ سے نذر آتش ہوگئے۔ 

اسی لئے ان دو بھائی اور بہن نے جان کی بازی لگاتے ہوئے بہت سے مظلوموں کو اپنے گھر میں پناہ دی ثنا کہتی ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگ مجروح تھے اور بہت سے ایسے کہ جن کا علاقہ میں کوئی جاننے والا نہیں تھا۔

ان بھائی اور بہن نے تمام مصیبت زدہ لوگوں کے لئے کھانے اور پینے انتطام کیا کہ جن کی تعداد تقریبا 700 لوگوں پر مشتمل تھی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .