حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حوزہ علمیہ غفرانمآب لکھنو کے پرنسپل مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا امریکہ نے ایران پر جو پابندی لگا رکھی ہے بہت ہی سخت اور ظالمانہ پابندی ہے۔
مولانا رضا حیدر نے کہا امریکہ چاہتا ہے کہ دوا کھانے پینے کی چیزیں بلکہ کوئی چیز ایران نہ پہنچے امریکہ یہی کوشش کر رہا ہے۔ اس پابندی کے نتیجہ میں دوا کی قلت ہے ظاہر ہے ہر دوا ہر ملک تو نہیں بناتا۔ کچھ دوائیاں ایران میں بنتی ہیں۔ لیکن امریکہ نے جو پابندی لگائی ہے اس سے ایران میں بے گناہوں کی موت ہو رہی ہے۔ اہواز کا ایک دو برس کا بچہ اسکن کی بیماری میں جاں بحق ہو گیا۔ اور یہ بیماری ایران بلکہ دیگر ممالک میں بھی ہوتی ہے۔ اور اس کی دوا غالبا سیوڈن سے جاتی ہے مگر کوئی بھی کمپنی ایران سے تجارت نہیں کر رہی ہے۔ کیوں کہ اسے ڈر ہے کہ امریکہ اس پر بھی پابندی لگا دے گا۔ کیوں کہ امریکہ نے سختی سے یہ ظالمانہ حکم دیا ہے کہ جو بھی ایران سے تجارتی رابطہ رکھے گا اس پر ہم پابندی لگائیں گے۔ جس کے نتیجہ میں دوائیں ایران نہیں پہنچ رہی ہیں۔ بچے دوا نہ ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہو رہے ہیں۔ دو برس کا بچہ جو اہواز ایران میں جاں بحق ہوا اس بات کو ایران کے سفیر نے اقوام متحدہ میں اٹھایا لیکن یہ دنیا اتنی ظالم ہو گئی ہے کہ وہ نہیں سن رہی ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ صرف ایران نہیں بلکہ وینیزوئلا وغیرہ کے بھی حالات اتنے خراب ہیں یہ سب امریکہ کہ پابندی کا نتیجہ ہے۔ امریکہ پابندیوں کے ذریعہ ان ملکوں کو جھکانا چاہتا ہے لیکن وہ کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو گا۔ اور جو دوسرے کے لئے گڑھا کھودتا ہے خود اس میں گرتا ہے آج امریکہ خود، شائد یہ قدرت کا انتقام ہے کہ یہ وبا امریکہ میں اس قدر پھیلی ہے کہ امریکہ خود اپنی عوام کا علاج اور انکو نجات نہیں دے پا رہا ہے۔ بہرحال یہ پابندی انسانیت کے خلاف ہے آدمیت کے خلاف ہے۔ جو لوگ انسانیت دوست ہیں، جن کے دل میں انسانیت ہے ان کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہئیے۔ تا کہ امریکہ ایران اور دیگر ممالک سے اپنی پابندیاں جلد از جلد اٹھا لے۔
مولانا رضا حیدر نے اس چیز کی طرف اشارہ کیا کہ پابندی امریکہ نے لگائی لیکن ایران نے کرونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوے وہ کِٹ تیار کر لی جس سے کرونا وائرس کی جانچ کی جاتی ہے۔ اور ایران کا کردار دیکھیں کہ کہا کہ ہم امریکی عوام کو وہ کِٹ دینے کو تیار ہیں۔ اس سے اندازہ لگائیں گے ظالم کا کردار کیا ہوتا ہے مظلوم کا کردار کیا ہوتا ہے۔ بہرحال امریکہ کو ایک دن شرمندہ ہونا پڑے گا۔ پچھتانا پڑے گا۔ اس نے جو یہ ظالمانہ پابندی لگای ہے غلط ہے۔