حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی صدر شائستہ عنبر نے کہا ہے کہ ملک کو کورونا کی وباء کے ساتھ ساتھ نفرت و تعصب کی وبا سے بھی بچانے کی ضرورت ہے۔ لکھنئو میں آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا ء بورڈ کی جانب سے پولس اور میڈیکل اسٹاف کی حوصلہ افزائی اور ان کی عزت افزائی کے لئے پھول پیش کیے گئے۔
بورڈ کے مطابق اس وبائی فضا میں پولس اور ڈاکٹروں نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر جو غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔جب لوگ اپنی جانوں کے تحفظ کے لئے گھروں میں قید ہیں یہ لوگ اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے انسانی خدمات میں لگے ہیں لہٰذا ان کے جذبوں کی قدر اور احترام کیا جانا چاہئے۔ جو لوگ پولس اور ڈاکٹروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کررہے ہیں وہ قابل مذمت ہیں۔
شائستہ عنبر نے ان فرقہ پرست ذہنیتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو اس دور میں بھی مذہبی منافرت کو بڑھاوا دے کر کورونا کے نام پر سماج کو ہندو مسلم میں تقسیم کرکے کورونا سے لڑنے کی مہم کو کمزور بنا رہے ہیں۔ یہ موقع مذہب کے نام پر مظالم اور تنقید کرنے کا نہیں بلکہ مل جل کر ملک کو بچانے کا ہے۔ شائستہ عنبر کے ساتھ معروف لیڈر کوشل کشور نے بھی پرسنل لا بورڈ کی مہم میں شریک ہوکر لوگوں کو مذہبی ایکتا اور قومی اتحاد کا پیغام دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاون کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ کریں بلکہ کورونا کو مٹانے اور ہرانے کے لئے جاری کیے گئے احکامات کی پوری طرح پابندی کریں۔