۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
عیسائی ماں

حوزہ/ان تینوں خواتین نے یہ اقدام مسلمانوں اور اسلام سے متأثر ہوکر اٹھایا ہے، اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سونیا ولیمز کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بڑا فیصلہ نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ مسجد میں حملے کے بعد ہی لیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام ایک ایسا مذہب بن گیا ہے جو پوری دنیا میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، اسلام کو بدنام کرنے کے لیے جان بوجھ کر اس کے خلاف بولنے والے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے۔ گذشتہ سال، نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں ایک مسجد میں ایک عسکریت پسند نے مسلمانوں سے نفرت کی بنا پر نماز کے دوران اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس میں 50 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اب خبر یہ ہے کہ اس واقعے کے بعد نیوزی لینڈ میں اسلام قبول کرنے والے لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس تناظر میں، یہ معاملہ ایک مسیحی کنبے سے ہے جہاں ایک عیسائی ماں نے اپنی دو بیٹیوں سمیت اسلام قبول کرلیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ان تینوں خواتین نے یہ اقدام مسلمانوں اور اسلام سے متأثر ہوکر اٹھایا ہے، اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سونیا ولیمز کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بڑا فیصلہ نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ مسجد میں حملے کے بعد ہی لیا ہے۔

واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ کے حملے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا تاہم، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسینڈا ایڈورن اور پورا نیوزی لینڈ مسلمانوں کی حمایت میں آگے آیا تھا،جیسینڈا نے خود  نمازیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور انکے تئیں اظہار ہمدردی کی تھی، نمازیوں پر ہوئے قاتلانہ حملے کی عیسائی کمیونٹی نے بھی پرزور مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں کے لئے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا تھا۔اس کے ساتھ ہی عیسائیوں نے مسلمانوں کے اعزاز میں مساجد کے باہر پھول چڑھاتے ہوئے اظہار یکجہتی کیا تھا، اہم بات یہ ہے کہ اس واقعے پر دنیا بھر میں  مذمت کا اظہار کیا گیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .