حوزہ نیوز ایجنسی کی کشمیر میڈیا سروس رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں نریندر مودی کی حکومت نے تقریبا ایک سال قبل کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے اس علاقے پر زیادہ سے زیادہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دیں ہیں اور اسی سلسلے میں اس ملک کے زیر انتظام کشمیر میں مزید 30 ہزار انتہا پسند ہندووں کو بسانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ افراد انتہا پسند انہ سوچ رکھتے ہیں اور وہ کشمیری مسلمانوں پر دباو ڈالنے کے مقصد سے کشمیر جا رہے ہیں۔
حکومت نے انتہا پسند ہندووں کو بسانے کا فیصلہ ایسے میں کیا ہے کہ جب اس نے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے بہانے کشمیری عوام کو ان کے گھروں تک محدود کر رکھا ہے اورانتہا پسند ہندووں کو کشمیر کے مختلف علاقوں میں کشمیری عوام کی سرکوبی کیلئے تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!