۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
جموں وکشمیر سے الگ کئے جانے کے ایک سال مکمل ہونے پر کرگل میں یوم سیاہ 

حوزہ/5" اگست کا دن ہمارے لیے یوم سیاہ ہے ہماری مانگ ہے کہ  4اگست2019 کی پوزیشن بحال کی جائے اور خطہ میں جمہوری فضا ہموار کرنے کی کوشش کی جائے"  شیخ ناظر مہدی

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق (کرگل) گزشتہ سال 5اگست 2019کو ہندوستانی سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر کی خصوصی حثیت ختم کرکے اسے دو الگ الگ یونین ٹیری ٹیریز میں تقسیم کئے جانے پر کرگل کے عوام میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔

اسی کے چلتے اس سال 5اگست 2020کو ریاست کی تقسیم کے ایک سال مکمل ہونے پر کرگل میں اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ۔ اس دوران کرگل ضلع بھر میں دکانیں اور آمدو رفت بند رہی اور چاروں طرف سناٹا دیکھا گیا ۔ کرگل قصبہ کے علاوہ دراس اور سانکو میں اس کا زیادہ اثر دیکھا گیا ۔

اس دوران کرگل کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم انجمن جمعیت العلماء کے صدر حجتہ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے پانچ اگست کے دن کو یوم سیاہ سے تعبیر کیا، کرگل کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس اور ریزولیشن پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ''اس پریس ریلیز میں جوبھی مطالبات بیان کئے گئے یہ مطالبات حق بجانب ہیں۔ یقینا لداخ یو ٹی بننے کے بعد کرگل کے عوام مسلسل استحصال کا شکار ہو رہے ہیں ۔ ہماری مانگ ہے کہ  4اگست2019 کی پوزیشن بحال کی جائے اور خطہ میں جمہوری فضا ہموار کرنے کی کوشش کی جائے''

حجتہ السلام شیخ ناظر مہدی نے اس دوران اپنے ٹویٹ میں مذید لکھا ہے کہ''  لداخ یو ٹی بننے کے بعد خطہ کے عوام ملازمتوں اور دیگر قانونی حقوق کو سلب ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں کرگل سے ہیڈکوارٹر کو واپس لیا جانا اور لوگوں کو چھو ٹی چھوٹی چیزوں کے لیے لہہ ہیڈ کوارٹر کے محتاج بنانا یقینا ہمارے عوام کے ساتھ نا انصافی ہے جسے ہم کبھی برداشت اور قبول نہیں کریں گے'' ۔

اس دوران انہوں کرگل اور جموں وکشمیر کے روابط کا تذکرہ کرتے ہوئے بھی لکھا ہے کہ کشمیر سے ہی کرگل کی ساری ضروریات پوری ہوتی ہیں اور ہمارے عوام علاج و معالجہ ، تعلیم اور تجارت غرض ہر چیز کے لیے کشمیر کا رخ کرتے ہیں. لہذا ان تمام نکات کو مد نظر رکھتے ہوئے کرگل کو جموں و کشمیر کے ساتھ ملایا جائے ''۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .