حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،تحریک اسلامی نائیجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی غیر مشروط آزادی کے لئے نائیجیریا کے دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔
شیخ زکزاکی اور ان کی اپلیہ کی آزادی کے لئے ابوجا میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین نے شیخ زکزاکی کی تصویروں کے ساتھ ساتھ بینرز و پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر نائیجیرین عالم دین کی غیر مشروط و فوری آزادی کے مطالبات درج تھے۔
یاد رہے کہ شیخ زکزاکی کو ان کی خراب جسمانی حالت اور جسم کے اندر موجود بموں کے ٹکڑوں کے باوجود گزشتہ تقریبا 5 سال سے بغیر فرد جرم عائد کئے جیل میں قید رکھا گیا ہے۔
قبل ازیں شیخ ابراہیم زکزاکی کے بیٹے محمد ابراہیم زکزاکی نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا تھا کہ نائیجیرین فوج نے صیہونی اشاروں پر میرے 6 بھائیوں سمیت ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کے معروف عالم دین شیخ زکزاکی کو سال 2015ء میں ان کی اقامت گاہ پر ہونے والے وحشیانہ آپریشن کے بعد زخمی حالت میں اہلیہ سمیت گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ اس آپریشن کے دوران شیخ زکزاکی کے 6 بیٹوں سمیت 2,000 سے زائد مسلمان عزاداروں کو بھی شہید کر دیا گیا تھا۔