حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علماء اسلام کی عالمی انجمن نے مرحوم آیت اللہ تسخیری کی وفات کے موقع پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم آیت اللہ تسخیری علمی دنیا میں ایک بے نظیر اور معروف مقام رکھتے تھے اور قدیم علوم و فلسفہ اور عصری علوم و ثقافت کے مابین نمایاں شخصیت کے مالک تھے۔
جس کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
"یَا أَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ارْجِعِی إِلَی رَبِّکِ رَاضِیَةً مَرْضِیَّةً فَادْخُلِی فِی عِبَادِی وَادْخُلِی جَنَّتِی"
قضا و قدر الٰہی کے ساتھ ، ہمیں مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سابق سکریٹری جنرل اور علماء اسلام کی عالمی یونین کے سابق نائب صدر آیت اللہ شیخ محمد علی تسخیری کی وفات کی خبر موصول ہوئی۔
مرحوم آیت اللہ تسخیری ان اسلامی شخصیات میں سے ایک تھے جنہوں نے عالم اسلام میں مختلف مذاہب کے باوجود بھی شیعوں اور سنیوں کے باہمی تعلقات اور تکفیریت کے خلاف جدوجہد کا مطالبہ کیا اور اس راہ میں انہوں نے ایسی بہت ساری کوششیں کیں جن کا ثواب ان کے نامہ اعمال میں لکھا گیا ہے ۔اس کے علاوہ ، مرحوم علمی دنیا میں ایک معروف مقام رکھتے تھے اور قدیم علوم و فلسفہ اور عصری علوم و ثقافت کے مابین نمایاں شخصیت کے مالک تھے۔
نیز امت مسلمہ نے ایک بڑے عالم کو کھو دیا۔ ہم اللہ تعالٰی سے دعا گو ہیں کہ وہ مرحوم پر اپنی عظیم مغفرت اور رحمت واسعہ کا نزول فرمائے ، ان کو انکی نیکیوں کا بدلہ دے ، مرحوم کے اہل خانہ ، رشتہ داروں ، دوستوں اور ساتھیوں کو صبر جمیل اور سلامتی عطا کرے ، کیونکہ خدا ہی وہ بہترین ولی اور دعاؤں کو مستجاب کرنے والا ہے۔
شریک غم :
علماء اسلام کی بین الاقوامی انجمن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی القرہ داغی اور سربراہ ڈاکٹر احمد الریسونی