۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ موسیٰ رضا جسکانی

حوزہ/ مانسہرہ جیسے واقعات سے ملک کی بنیادیں خطرے میں پڑ جاتی ہیں، کیا قانون کی رٹ اسی کو کہتے ہیں؟ کیا وزیراعلیٰ کے پی کے، وزیراعظم پاکستان اور اعلیٰ فوجی قیادت اس سے بڑھ کر کسی اور واقعہ کے انتظار میں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ موسیٰ رضا جسکانی کا کہنا تھا کہ مانسہرہ کا واقعہ انصاف کا خون ہے، ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود ابھی تک اس خائن ملک دشمن ڈی ایس پی کے خلاف قانون حرکت میں نہیں آیا اور نہ ہی ان ظالموں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے، جنہوں نے سرعام وڈیو بنا کر پاکستان کے ایک اہم مسلک کے خلاف کھلے عام تکفیری زبان استعمال کی ہے۔

ایسے واقعات سے ملک کی بنیادیں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ کیا قانون کی رٹ اسی کو کہتے ہیں؟ کیا وزیراعلیٰ کے پی کے، وزیراعظم پاکستان اور اعلیٰ فوجی قیادت اس سے بڑھ کر کسی اور واقعہ کے انتظار میں ہیں۔

ہم متوجہ کرتے ہیں کہ عوامی اشتعال کے ریلے کے ظاہر ہونے سے پہلے ان جیسے کرداروں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، تاکہ ملک دشمن عناصر آئندہ کے لئے اس قسم کے خواب دیکھنے کا تصور بھی نہ کرسکیں۔

ہم پرامن اور محب وطن ضرور ہیں لیکن جب عقیدے اور ملکی دستور کو کوئی باضمیر پامال ہوتے دیکھے تو امام حسین علیہ السلام کا کربلا کا اعلان یاد آجاتا ہے۔ "کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ حق پر عمل نہیں کیا جا رہا اور باطل سے روکا نہیں جا رہا" "موت، عار کی زندگی سے بہتر ہے اور جہنم کی زندگی سے عار کی زندگی بہتر ہے۔"

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .