حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے دار الحکومت کابل میں موجود ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر کا کہنا ہے کہ اس سال کے آخر تک 15 ملین افغانیوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس ادارے کے ترجمان وحید اللہ امانی نے بتایا کہ اس وقت 12 ملین افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور یہ تعداد دو مہینوں میں بڑھ کر 15 ملین ہوجائے گی۔
امانی نے مزید کہا کہ ان میں سے 60٪ بچے ہوں گے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلنے اور اس کے نتیجے میں عائد پابندیوں نے افغان عوام کی معاشی صورتحال کو سنگین بحران میں ڈال دیا ہے، دوسری طرف ، جنگ اور عدم تحفظ کی وجہ سےجنگی علاقوں میں بہت سے لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے اور کھانے کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ افغان وزارت برائے مہاجرین نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک کے اندر تقریبا 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔