حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آٹھویں کلاس کی طالبہ مروه خالد العضیمی مصری صوبہ قنا مصر کی رہنے والی ہے جس نے صرف تین سال میں تجوید سیکھنے کے علاوہ قرآ مجید حفظ کیا احکام کیا اور پانچ مہینے میں مکمل قرآن کی خطاطی کی۔
اگرچہ خواتین بھی حفظ قرآن کرتی رہتی ہیں مگر چودہ سالہ لڑکی کا تجوید کے ساتھ حفظ اور خطاطی شاندار کارنامہ شمار کیا جاتا ہے۔
مروہ نے گیارہ سال کی عمر سے حفظ قرآن کریم شروع کیا اور پھر اصول و تجوید کے ساتھ اس کارنامے کا انجام دیکر سب کو انگشت بدنداں کردیا۔
اس مصری با صلاحیت بچی نے حفظ کے بعد مکمل قرآن کی خطاطی کرکے مزید سب کو حیران کردیا۔
مروہ کے والد خالد العضیمی کا کہنا ہے: مروہ شروع سے مذہبی مسائل جیسے قرآن و نماز کی پابند تھی اور اول وقت نماز ادا کرتی اور پھر قرآن حفظ کیا اور قرآن کی مکمل خطاطی کی۔
خالد کو اپنی بیٹی پر فخر ہے جس نے اس کا سر بلند کردیا اور انکو خوشی اس بات کی ہے کہ انکے بیٹوں کو بھی حفظ قرآن کا شوق ہے۔
مروه دیگر تمام بچیوں اور لڑکیوں کے لیے ایک شاندار نمونہ ہے کہ وہ قرآن مجید کے حوالے سے انکی تقلید کریں. مروہ نہ صرف قرآن و تجوید کے میدان میں بلکہ تعلیمی حوالے سے بھی زبردست صلاحیت کی حامل ہے اور گذشتہ سال انہوں نے پورے قنا صوبے میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔/