۸ آذر ۱۴۰۳ |۲۶ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 28, 2024
سالہ طالبہ نے ناظرہ قرآن مکمل کر کے والدین کا سر فخر سے بلند کیا

حوزہ/ مولانا سید زاہد حسین نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچوں کو قرآن مجید مکمل کروانا یقیناً ایک آزمائش ہے، لیکن ساتھ ہی یہ سکون و خوشی کا باعث بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہنیت فاطمہ نے کم عمری میں قرآن کریم مکمل کر کے نہ صرف اپنے والدین بلکہ اساتذہ کے لیے بھی باعث مسرت بنیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علی گڑھ/علی گڑھ مسلم یونیورسٹی گرلز اسکول کی پہلی جماعت کی طالبہ تہنیت فاطمہ نے صرف چھ برس کی عمر میں ناظرہ قرآن مکمل کر کے اپنے والدین کے لیے باعث فخر و سعادت بن گئ۔ تہنیت فاطمہ نے قرآن پاک کا ناظرہ اپنے والد مولانا سید زاہد حسین، امامِ جمعہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، کی زیر نگرانی مکمل کیا۔

مولانا سید زاہد حسین نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچوں کو قرآن مجید مکمل کروانا یقیناً ایک آزمائش ہے، لیکن ساتھ ہی یہ سکون و خوشی کا باعث بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہنیت فاطمہ نے کم عمری میں قرآن کریم مکمل کر کے نہ صرف اپنے والدین بلکہ اساتذہ کے لیے بھی باعث مسرت بنیں۔ مولانا کے مطابق، تہنیت فاطمہ نہایت ذہین طالبہ ہیں اور تعلیم میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے قوم و ملک کی خدمت کریں۔

چھ سالہ طالبہ نے ناظرہ قرآن مکمل کر کے والدین کا سر فخر سے بلند کیا

مولانا زاہد حسین نے والدین کو نصیحت کی کہ وہ اپنے بچوں کو قرآن مجید کی تعلیم ضرور دیں، کیونکہ یہ اللہ کا کلام اور انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید نہ صرف دنیا کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے بلکہ انسان کو زندگی کے ہر مسئلے کا حل بھی فراہم کرتی ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ قرآن حکیم پڑھنے سے انسان کو اللہ کی رحمت نصیب ہوتی ہے، دل منور ہوتا ہے اور اولاد اپنے والدین کے لیے باعث برکت و سعادت بنتی ہے۔

تہنیت فاطمہ کی کامیابی پر والدین اور اساتذہ نے خوشی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں مزید علم و عمل کی دولت سے نوازے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .