۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
اسدالدین اویسی

حوزہ/ آسام کے این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) کی حتمی فہرست سے ہزاروں مبینہ ’نااہل افراد‘ کو نکالنے کے حکم پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مرکز میں مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے صوبہ آسام کے این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) کی حتمی فہرست سے ہزاروں مبینہ ’نااہل افراد‘ کو نکالنے کے حکم پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مرکز میں مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اب وہاں کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے کچھ بنگالی مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے ایک نئی مشق شروع کی جارہی ہے۔ اویسی نے ایک ٹویٹ لکھا کہ بی جے پی آسام میں این آر سی کی بڑی حمایتی تھی۔ آسام کے لوگوں کو اپنے نام درج کرنے کے لیے بھی بہت سی مشکلات سے گزرنا پڑا ، اب بی جے پی مایوس ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس کی لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کی خوفناک کہانی غلط نکلی۔ اب یہ لوگ حتمی فہرست کو مسترد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ تاکہ بنگالی مسلمانوں کی کافی تعداد کو اس فہرست سے خارج کیا جاسکے۔

انہوں نے کہاہے کہ یہ لوگ انتظامی چالاکی دکھا کر یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ حتمی این آر سی کی فہرست شائع نہیں کی گئی ہے تاکہ اسے تبدیل کیا جاسکے۔ لیکن یہ فہرست شائع کی جاچکی ہے ۔ اویسی نے نئے حکم پرکہاہے کہ DRCRs سے نااہل افرادکوخارج کرنے کے لیے کہاجارہا ہے۔ کیا ڈی آر سی آر سماعت کے بغیر کسی کو نکال سکتا ہے؟ جب سے این آر سی جاری ہوا ہے ، اپیل کاکوئی عمل نہیں ہواہے۔ کسی بھی مزید عمل کے بغیر لوگوں کو فہرست سے خارج کردیا جائے گا ، تب ان کے پاس کوئی آپشن باقی نہیں رہے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .