حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آزربائیجان کی فوج کی جانب سے قرہ باغ کے علاقے پر تسلط کے بعد شوشا شہر کی تاریخی مسجد گوہر آقا یوخاری میں اٹھائیس سال بعد نماز جمعہ ادا کی گیی۔
واضح رہے کہ شوشا آذربایجان کے اہم اور تاریخی علاقوں میں شمار ہوتا ہے اور قرہ باغ کے اہم ترین شہر خانکندی کے سنگم اور کوہستانی علاقے کی وجہ سے اس علاقے میں اسٹریٹیجک حیثیت حاصل ہے۔ ۸ مئی ۱۹۹۲ کو آرمینیا کی فوج نے یہاں پر قبضہ کیا تھا۔
آذربایجان کی فوج نے شوشا پر ۸ نومبر ۲۰۲۰ کو دوبارہ تسلط حاصل کیا۔
شوشا شہر سال ۱۷۵۲ کو قرہ باغ کے امیر پناهعلیخان نے آباد کیا اور یہاں پر بڑی تعداد میں ثقافتی اور تاریخی ورثوں کی وجہ سے شہر کو خاص حیثت حاصل ہے۔