حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے وزیر خارجہ ولید بن محی الدین المعلم آج صبح 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ 17 جولائی 1941ء کے روز دمشق میں پیدا ہوئے، 1960ء میں طرطوس سے میٹریکولیشن سرٹیفیکیٹ حاصل کیا اور اعلی تعلیم کے لئے قاہرہ یونیورسٹی چلے گئے۔ انہوں نے 1963ء میں وہاں سے اقتصادی و سیاسی علوم میں اعلی ڈگری حاصل کی اور 1964ء میں شامی وزارت خارجہ کے ساتھ منسلک ہو گئے جس کے بعد تنزانیہ، سعودی عرب، اسپین اور برطانیہ میں شامی سفارتی مشنز کے اندر خدمات انجام دیتے رہے۔ انہیں سال 1975ء میں رومانیہ کے لئے شام کا سفیر منتخب کیا گیا جبکہ وہ سال 1980ء تک اسی عہدے پر کام کرتے رہے۔ ولید المعلم سال 1980ء تا 1984ء وزارت خارجہ کے ترجمہ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج، سال 1984ء تا 1990ء سپیشل دفاتر کے ڈائریکٹر اور سال 1990ء تا 1999ء امریکہ میں شام کے سفیر تعینات رہے۔ ولید المعلم کو سال 2000ء و 2005ء میں شام کا نائب وزیر خارجہ منتخب کیا گیا جبکہ وہ 11 فروری 2006ء کے روز ملک کے وزیر خارجہ منتخب کر لئے گئے۔
ولید بن محی الدین المعلم اپنے وطن سے شدید محبت کرنے والے افراد میں سے ایک تھے جبکہ ملک میں موجود بحران کے حوالے سے ان کا موقف تھا کہ یہ عربی و غربی ممالک کی مداخلت کا نتیجہ ہے جس کا مقصد اس ملک کو اپنے زیر تسلط لانا ہے۔ ولید المعلم نے ہمیشہ سے ہی امریکہ و عربی-عبری-غربی گٹھ جوڑ کے مخالف موقف اختیار کیا جبکہ وہ اپنی تمام سفارتی سرگرمیوں کے دوران اس بات پر تاکید کرتے نظر آتے تھے کہ امریکہ کی غیرقانونی اور ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کا شکار بننے والے دنیا بھر کے ممالک کو چاہئے کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں۔ انہوں نے اپنی ملکی سرزمین پر غیر قانونی بیرونی فورسز کی موجودگی کو ہمیشہ ناجائز قبضہ قرار دیا اور ہمیشہ سے ہی اس کے خلاف جدوجہد میں مصروف رہے۔
ولید المعلم غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں ملکی سرزمین کے چھینے گئے اہم حصے "گولان ہائیٹس" کو بھی ہمیشہ عالمی پلیٹ فارمز پر اٹھاتے اور مسئلۂ فلسطین کی کھلی حمایت کو اپنی ذمہ داری گردانتے تھے۔ وہ ہمیشہ ہی یہ اعلان کرتے نظر آتے کہ فلسطین کی حمایت دمشق کی اولین سیاست ہے۔ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فلسطینی سرزمین کے الحاق پر مبنی گھناؤنے منصوبے کے اعلان پر انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ اسرائیلی حرص و طمع فلسطین سمیت خطے کے اندر کسی سرحد کی قائل نہیں تاہم ہم تاابد فلسطینی قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس مذموم الحاقی منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کو دمشق کا تزویراتی پارٹر قرار دیتے اور کہتے تھے کہ تہران نے شام کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑا اور نہ ہی کبھی چھوڑے گا۔ انہوں نے عالمی مخالفت کے باوجود مشکل کے وقت میں ایران کی جانب سے ایندھن سے بھرے بحری بیڑوں کو وینزوئلا ارسال کئے جانے کو ایک عظیم اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے دوست اور اتحادی شام کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ وہ تاکید کے ساتھ کہا کرتے تھے کہ ایران کے ساتھ ہمارا انتہائی گہرا اور قریبی تعلق استوار ہے۔
News ID: 363781
16 نومبر 2020 - 15:34
- پرنٹ
حوزہ/ شام کے وزیر خارجہ ولید بن محی الدین المعلم آج صبح 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔