حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، شام کے نائب وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ میں سوریہ کے نمائندہ بشار الجعفری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بتایا کہ شام، مقبوضہ جولان سوریہ ، مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی حکومت کے بیان اور صدی کی ڈیل کی واشنگٹن کی حمایت کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اقدام کسی فریق کی طرف سے یکطرفہ کارروائی ہے جسے اپنی ملکیت نہیں رکھنے والی زمین پر قبضہ کرنے کا کوئی سیاسی یا قانونی جواز نہیں ملتا جولان علاقہ سوریہ اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کا جزو ہے۔
شام کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر اسرائیلی غاصبانہ حکومت کے لئے کچھ ممالک خصوصاً امریکہ کی سیاسی ، فوجی اور معاشی حمایت نہیں ہوتی تو اس حکومت کا خطرہ برقرار نہ رہتا ، لہذا امریکہ ہمارے ممالک اور اقوام کے خلاف صہیونی حکومت کے جرائم میں براہ راست شریک ہے۔
بشار الجعفری نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عرب زمینوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمہ کیلئے اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کرے ، انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مقبوضہ جولان علاقے پر شام کی حکومت ہے، کہا کہ اس خطے کے حوالے سے مذاکرات یا اس سے دستبرداری ممکن ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شام، فلسطینی عوام کے حق خودارادیت ، دارالحکومت یروشلم میں آزاد ریاست کے قیام اور فلسطینی مہاجرین کی وطن واپسی کی ضمانت کی حمایت میں اپنے مضبوط اور اصولی مؤقف پر قائم ہے۔