۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ شیخ جواد حافظی

حوزہ/ بلتستان میں تعلمی پسماندگی ہے اس لیے وزیر تعلیم بلتستان کو ملا ہے اب ان کی زمیہ داری ہے کی وہ بلتستان کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ شیخ جواد حافظی نے جامع مسجد سکردو میں جمعہ کے خطبے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا بلتستان کو سپیکر ملا ہے اب عوام کو حق ملکیت حق حاکمیت کے تحت زمینوں کا مالکانہ حقوق کے لیے قانون پاس کیا ہے ۔ بلتستان میں ایندھن کی شدید کمی یےں اس لیے وزیر جنگلات بلتستان کو ملا اب لکڑی کا مسئلہ فوری حل کیاجائے۔بلتستان زمین زیادہ ہے اس لیے جنگلات کا منسٹری بلتستان کو ملا ۔اب کاشتکاروں کا مسئلہ حل کیا جائے ۔یہاں کے روڈ کھنڈارت میں تبدیل ہو چکا ہے اس لیے منسٹر ورکس بلتستان کوملا ۔اب بلتستان کے سڑکوں کو مسئلہ حل کیا جائے ۔ایسی طرح علاقے میں بجلی کا بجران ہے اس لیے منسٹر برقیات بلتستان کو ملا ۔فوری طور پر علاقے میں بجلی لوڈشنڈنگ پر قابو پایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بلتستان میں تعلمی پسماندگی ہے اس لیے وزیر تعلیم بلتستان کو ملا ہے اب ان کی زمیہ داری ہے کی وہ بلتستان کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنایا جائے ۔20سالوں سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہواہے پھر بھی وزیر بلدیات بلتستان کو ملا اب فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرایا جائے ۔ بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے منسٹر ٹورزم بلتستان کو ملا ہے اب بلتستان کے سیاحتی مقامات کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

علامہ شیخ جواد حافظی کا کہنا تھا کہ بلتستان میں اس سال اللہ کی مہربانی سے تمام وزارت ہونے کی باوجود علاقے میں کام نہ ہونے کی صورت میں کل قوم ان لوگوں کو معاف نہیں کرینگے ۔انھوں نے کہا کہ جیتنے والے جیت گئے اور ہارنے والے ہار گئے اب ایک دوسرے کو تسلیم کریں اور ملکر علاقے کے تعمیر ترقی پر توجہ دیں ایک دوسرے کو بلاوجہ تنگ نہ کریں ایسی میں پورے قوم کی بھلائی شامل ہے

تبصرہ ارسال

You are replying to: .