حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا سید علی رضوی نے بلتستان یونیورسٹی میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے غیر جانبدار کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
اپنے ایک بیان میں صوبائی سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ بلتستان یونیورسٹی اہلیان بلتستان کی دیرینہ خوابوں کی تعبیر ہے، اس علمی مرکز کو کچھ لوگ غلط راہ پہ گامزن کرنے کوشش کر رہے ہیں، اسے کرپشن کی نذر ہونے سے بچایا جائے۔ سوشل میڈیا اور عوامی سطح پہ موجود شکایتوں کی تصدیق یونیورسٹی کے اندر سے ہونے لگی ہے، یونیورسٹی سینڈیکیٹ کے معزز اراکین اور اکیڈمک ممبران کا اجلاس سے بائیکاٹ نے عوامی سطح پہ اٹھنے والی تحفظات پہ مہر تصدیق ثبت کیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ عوام سراپا احتجاج ہیں، علاقے کے قابل سپوت در در کی ٹھوکریں کھانے پہ مجبور ہیں۔ یونیورسٹی کو متنازعہ بننے سے بچانے کے لئے عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہوئے متنازعہ سلیکشن بورڈ کو تحلیل کرکے ملک کی بہترین یونیورسٹیز کی طرز پہ غیر جانب دار کمیٹی بنائی جائے۔ بار بار ملنے والی شکایات یونیورسٹی انتظامیہ کیلٸے نقصاندہ ہیں، اپنے من پسند افراد کو کب تک نوازتے رہیں گے۔ یہ بلتستان کا بہت بڑا علمی مرکز ہے، اسے چند متعصب بندوں کی نذز ہونے نہیں دیں گے۔ سابقہ تمام سلیکشن سے متعلق غیر جانب دارانہ تحقیقات کے لئے کمیشن کی تشکیل ناگزیر ہے۔ تاکہ من پسند لوگوں کے ذریعے بلتستان کے علمی مرکز کو داٶ پہ لگانے کی سازش ناکام بنائی جا سکے۔