حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید مشاہد عالم رضوی مقیم لکھنؤ نے حضرت آیت اللہ مصباح یزدی رحمت اللہ علیہ کی رحلت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معلم اخلاق فیلسوف اسلام حامی ولایت و رہبری حضرت آیت اللہ مصباح یزدی رحمت اللہ علیہ کی رحلت نے ہر علم دوست اور ولایت فقیہ سے تعلق رکھنے والے عالم ومتعلم کو رنج و الم کے گہرے سوگ میں ڈوبو دیا ہے انکی علالت کی خبر ہی ایک رنج مضاعف تھی انتقال کی خبر نے دنیا ئے علم وفضل کو اور سنسان بنا دیا۔
وہ اس دورقحط الرجال میں نہ جانے کتنے طالبان حق وحقیقت کے لئے ہادی صادق معلم دلسوز اور رہبر انقلاب اسلامی کے پشت پناہ اور دنیا بھر کے انقلابیوں کے لئے ایک دلیل روشن تھے اور اباطیل وھرزہ سرائی کرنے والوں کے لئے برہان قاطع تھے وہ اسلامی تعلیمات کے ناشر اور اسلامی سیاست کے ماہر کی حیثیت سے واضح موقف رکھنے والے عالم ودانشور تھے امت مسلمہ نے نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ تک ان کے افکار و نظریات سے استفادہ کیا ہے مغربی مفکرین نے ان کے افکار کی بلندی سے سرزمین غرب کی روح و معنویت سے خالی زمین کو آبیاری کرنے میں مدد لی ہوگی جب مرحو م ویٹیکن میں آنجہانی پوپ جان پال دوم سے ملے تھے اور انھیں مذہبی معنویت روحانیت کے فقدان کی طرف توجہ دلائی تھی اور فرمایا تھا جناب والا موجودہ غرب روحانیت سے دور ہوچکاہے اسلام اور مسیحیت اپنی معنوی تعلیمات کے ذریعہ اسے معنوی بحران سے نجات دے سکتے ہیں یقینا ان کی رائے انکے نظریات پوری دنیا کے لئے راھکشاتھے اور انکی دل سے نکلی ہوئی باتیں طلاب کے ذھن ودل میں اتر جاتیں تھیں۔
دلنشین شد سخنم تا تو قبولش کردی
آری آری سخن عشق نشان دارد
مگر ہاۓ افوس وہ پاک وپاکیزہ زبان صاف ستھرا روشن ذہن تشنگان علم و معرفت کو جگاکر اب تھک کر سوگیا جسکے مکتب کا نکلا ہوا ایک شاگرد شہید قاسم سلیمانی جیسا عارف مجاھد فی سبیل اللہ تھا گویا دست اجل نے طے کرلیا ہےکہ اب جتنے قیمتی گوہر نایاب ہیں آہستہ آہستہ وہ ہم سے چھین لے گی اللہ علم و عمل کی اس کسادبازاری سے جی اکتانے کو ہے۔
یااللہ ان تمام مرحومین کی مغفرت فرما ہمیں ان کےعلم ومعرفت کا امین قرار دے تیری بارگاہ اقدس میں حجت حق کو واسطہ بناۓ ہوۓ ملتجی ہیں