۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
هند از نظر «تعصب مذهبی» اولین کشور جهان اعلام شد

حوزہ/کیا بی جے پی آندھرا پردیش کو ہندوتوا کی نئی تجربہ گاہ بنا رہی ہے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایسا لگتا ہے کہ آندھرا پردیش بی جے پی کے ہندوتوا کی نئی تجربہ گاہ بننے جارہا ہے۔ یہاں بی جے پی مسلسل ریاستی حکومت اور وزیر اعلی جگن موہن ریڈی پر عیسائیت کو فروغ دینے اور ہندوؤں کی علامات کو ختم کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری اور آندھرا پردیش کے جوائنٹ انچارج سنیل دیودھر نے کہا کہ تروپتی لوک سبھا سیٹ کے لئے ہونے والا ضمنی انتخاب کرائسٹ بمقابلہ کرشنا ہوگا۔

آندھرا پردیش میں بھگوان رام کے 400 سالہ قدیم مجسمے کو توڑنے کے واقعے کے بعد بی جے پی لیڈر سنیل دیودھر نے ریاستی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے آندھرا پردیش میں ہندو مندروں پر مسلسل حملہ کیا جارہا ہے وہ 16 ویں صدی کے سفاک سینٹ زاویر کی یاد دلاتا ہے جس نے گوا میں مندروں کو تباہ کیا اور جبرامذہب تبدیل کرایا۔ اس سے قبل دیودھر نے ریاست پر یہ الزام لگایا تھا کہ وہ مذہب کو سازشی طور پر ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

کیا بی جے پی آندھرا پردیش کو ہندوتوا کی نئی تجربہ گاہ بنا رہی ہے؟اس سوال پر سنیل دیودھر نے کہا کہ ہم تمام معاملات اٹھا رہے ہیں،ہم ریاست کی معاشی حالت زار، بدعنوانی، مافیائوں جیسے مسائل کو مستقل طور پر اٹھا رہے ہیں۔ ریاست کے پاس آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے، بدعنوانی، مافیا اور بد نظمی کی وجہ سے صنعتیں بھاگ رہی ہیں۔ اس پروزیراعلی جگن مطمئن کرنے کے لئے تحائف تقسیم کر رہے ہیں۔ سڑکوں کی حالت خراب ہے، شوش چلم پہاڑی جو دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں خون میں چندن کی لکڑیاں ملتی ہیں، وہاں مافیا دولت لوٹ رہے ہیں، اسمگلنگ ہو رہی ہے، ہم سب اس مسئلے کو اٹھا رہے ہیں۔ یہ ایک قانونی مسئلہ ہے۔ اسی طرح مندروں پر بھی حملے ہورہے ہیں، اس لئے ہم اس مسئلے کو کیوں نہیں اٹھائیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .