۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ہندوستان میں مسلم شخص نے مندر کے لئے عطیہ کی کروڑوں روپۓ کی زمین

حوزہ/ ہندوستان میں ہندو مسلم اتحاد کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہاں رہنے والے ایک مسلم شخص نے بڑے ہنومان مندر کی تعمیر کے کیلۓ اپنی مرضی سے کروڑوں روپے کی زمین عطیہ کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی ریاستکرناٹک شہر بنگلورو میں ہندو مسلم اتحاد کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہاں رہنے والے ایک مسلم شخص نے بڑے ہنومان مندر کی تعمیر کے کیلۓ اپنی مرضی سے زمین عطیہ کی ہے۔ حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ اس زمین کی قیمت کروڑوں روپئے میں ہے۔ دراصل اس شخص نے دیکھا تھا کہ چھوٹے ہنومان مندر میں لوگوں کو پوجا کرنے میں پریشانی ہوتی تھی۔ وہاں پوجا کرنے کے لئے بھکتوں کی بھیڑ لگی رہتی تھی۔ اس لئے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ مندر کے لئے عطیہ کرنے والے مسلم شخص کا نام ایچ ایم جی باشا ہے۔

65 سال کے باشا کارگور کا کاروبار کرتے ہیں۔ وہ بنگلور کے کاڈوگوڈی علاقے میں رہتے ہیں۔ ان کے پاس بنگلور کے ہی مائلہ پورا علاقے میں تقریباً 3 ایکڑ بڑی زمین ہے۔ اس زمین کی قیمت آج کے وقت میں کروڑوں روپئے ہے۔ ان کی اسی زمین کے بغل میں ایک پراچین مندر ہے۔ لوگوں کی اس مندر میں اٹوٹ عقیدت ہے، اس لئے وہاں روزانہ بڑی تعداد میں بھکت (عقیدتمند) آکر بھگوان ہنومان کی پوجا کرتے ہیں۔

مندر چھوٹا ہونے کے سبب عقیدتمندوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ مندر کمیٹی نے بھی پہلے مندر کی توسیع کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اس کے پاس زمین نہیں تھی۔ بغل میں باشا کی جو زمین تھی، اس کے لئے مندر کمیٹی ان سے بات کرنے سے کترا رہی تھی۔ اس کے بعد حال ہی میں باشا نے ایک دن مندر میں دیکھا کہ عقیدتمند بہت ہی چھوٹی جگہ پر پوجا کرتے ہیں۔ انہوں نے سوچا کہ اس سے عقیدتمندوں کو کافی پریشانی ہوتی ہوگی۔ ایسے میں وہ خود آگے آئے اور مندر کمیٹی سے زمین عطیہ کرنے کی بات کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، یہ زمین اولڈ مدراس روڈ پر مین سڑک (اہم شاہراہ) پر واقع ہے۔ اب ان کے اس کام کی تعریف وہاں ہر کوئی کر رہا ہے۔ ان کی تعریف کرنے اور شکریہ ادا کرنے کے لئے لوگوں نے مندر کے آس پاس ان کے پوسٹر اور بینر بھی لگائے ہیں۔ اب مندر کا تعمیری کام بھی شروع ہوگیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .