حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شعبہ قم کے مسئول حجت الاسلام علی اصغر سیفی نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے گیارہ کان کن مزدوروں کی شہادت کو حکومت کی بدترین ناکامی کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ملک کے شہریوں کو امن و امان فراہم کرنا اس ملک کے حکومتی سسٹم کی پہلی ترجیح ہوا کرتی ہے اگر امن و امان نہیں تو گویا جنگل راج ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے دیگر مسائل خود حل کرسکتے ہیں لیکن جان و مال کی امنیت لوگوں کا پہلا اور فطری تقاضا ہے اگر دنیا کی کوئی بھی حکومت یہ پہلا اور سادہ سا تقاضا پورا کرنے سے قاصر ہے تو وہاں حکومت نہیں بلکہ جنگل کا قانون ہے۔
سوچنے کی بات ہے ہمارے ملک کا سب سے زیادہ بجٹ امن و امان فراہم کرنے والے اداروں پر خرچ ہورہا ہے تو ہم کیوں امن و امان سے محروم ہیں؟۔
اس سے پہلے کہ ملک میں مسلکی یا قومی یا لسانی بنیاد پر خانہ جنگی شروع ہو حکومتی اداروں کو چاہیۓ کہ اپنے فرائض پورے کرے، ان بے رحم تکفیری دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچاۓ اور اسطرح کہ بظاہر دینی مراکز کو بھی بند کیا جائے جہاں یہ تکفیری غیر اسلامی سوچ کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔