۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کسان ڈے

حوزہ نیوز ایجنسی |

جے جوان جے کسان جے جوان
 برقرار تم سے ملک کی ہے شان
 اور ہے تمہیں سے قائم آن بان
 اٹھ کے دیس کا بچا لو سنودھان
 جے جوان جے کسان جے جوان

 اٹھ کے ظلم کا غرور توڑ دو
 جو ہیں بے ضمیر انہیں جھنجھوڑ دو
 ملک کے لئے لہو نچوڑ دو
 خشک ہو رہا ہے اپنا گلستان
 جے جوان جے کسان جے جوان 

عزم سے الٹ دو بڑھ کے اقتدار
 روند ڈالو تم ستم کے کوہ سار
 چاہے سامنے ہوں مشکلیں ہزار
 وقت لے رہا ہے اپنا امتحاں
 جے جوان جے کسان جوان 

ظالموں کا اٹھ کے کردو بیڑا غرق
 اونچ نیچ کے مٹا دو سارے فرق
پھاڑ ڈالو تم قبائے زرق برق 
ظلم کو نہ مل سکے کہیں امان
 جے جوان جے کسان جے جوان 

تم ہی تو سوتنترتا کا خواب ہو
ہر سوال ظلم کا جواب ہو
ملک کے چمن کے تم گلاب ہو
اور تمہیں ہو اس چمن کے باغبان
 جے جوان جے کسان جے جوان 

توڑ ڈالو اٹھ کے ظلم کا فسوں 
اُن اٹھے سروں کو کردو سرنگوں
بہ رہا ہے دیکھو مفلسوں کا خون
اپنا بھارت آج ہے لہو لہان 
جے جوان جے کسان جے جوان

ہوں وہ سکھ کہ ہندو اور کرشچین
مسلم اور دلت ہوں کہ ہوں براہمن 
اپنے ہند کی یہی ہے انجمن 
اور ہے یہی ہمارا خاندان 
جے جوان جے کسان جے جوان 

کم ہو ولولہ، نہ جوش سرد ہو
خوف ظلم سے نہ چہرہ زرد ہو
تم نے یہ جتا دیا کہ مرد ہو 
لکش پر رہے سدا تمہارا دھیان
جے جوان جے کسان جے جوان

خوف ہم کو کیوں ہو ظلم و جور سے 
ہے مقابلہ خراب دور سے 
دیکھتا ہمالیہ ہے غور سے 
رحمت خدا ہے ہم پہ مہربان
جے جوان جے کسان جے جوان

گر چہ تم ہو مفلس اور تنگ دست
حوصلے تمہارے ہوں کبھی نہ پست
دے دو سارے تانا شاہوں کو شکست 
پھر کہیں نہ ہو سکیں براجمان
جے جوان جے کسان جے جوان

سر سے باندھ کر کفن نکل پڑو
وقت کہہ رہا ہے اب کہ چل پڑو
گرم خون کی طرح اُبل پڑو
ملک مانگتا ہے تم سے رکت دان
 جے جوان جے کسان جے جوان

نتیجہ فکر: منہال اعظمی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • شوذب IN 17:38 - 2021/02/19
    0 0
    بھت عمدہ
  • رشید IN 16:34 - 2021/02/28
    0 0
    واہ کیا کہنے