۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
حجت الاسلام توکل

حوزہ/ کریمہ اہل بیت کے حرم کے خطیب نے کہا: ظلمت حجاب سے نکلنے کا واحد راستہ اہل بیت اور انبیائے کرام(علیہم السلام) کی پیروی ہے۔ زیادہ تر انسان نورانی اعمال انجام دیتے ہیں مثلاً نماز پڑھتے ہیں لیکن ان کی مشکل تاریک اعمال کو ترک کرنا ہے کیونکہ نیک اعمال ایک تہمت اور غیبت سے نابود ہو جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید رحیم توکل نے حرم مطہر میں اپنے خطاب میں کہا: جس عالم میں ہم ہیں اسے عالم دنیا اور عالم حجاب کہتے ہیں اور موت کے بعد عالم آخرت اور عالم شہود ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا:عالم دنیا کو عالم حجاب کہتے ہیں کیونکہ انسان اس میں بعض چیزوں کو نہیں دیکھتا، نہیں سنتا اور نہیں سونگھتا ہے لیکن جب وہ عالم آخرت میں جائے گا تو جن چیزوں کو اس نے نہیں دیکھا ہو گا انہیں دیکھے گا اور جن چیزوں کو نہیں سنا ہو گا انہیں سنے گا۔

دینی علوم کے اس استاد نے کہا: خود عالم دنیا میں حجاب نہیں ہے۔ صرف انسان حجاب میں ہے کیونکہ عالم دنیا وسیع ہے اور انسان محدود ہے لیکن عالم آخرت میں تمام چیزیں مشہود اور قابل درک ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین توکل نے کہا: ظلمت حجاب کہ جو انسان کے درون میں ہے، موت کے لمحے تک انسان کے ہمراہ ہے (مگر ایسے افراد کہ جو اس تاریک اور ظلمانی حجاب کو ہٹادیں)۔

اسمبلی آف ایکسپرٹس کے ممبر نے کہا: ظلمت حجاب سے نکلنے کا واحد راستہ اہل بیت اور انبیاء کرام (علیہم السلام) کی پیروی میں ہے۔

حرم حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے خطیب نے کہا: جب تک انسان ظلمت حجاب میں گرفتار ہے وہ ملکوتی زندگی تک نہیں پہنچ سکتا اور اس حجاب کو ہٹانے کا پہلا قدم گناہ اور معاصی سے دوری اختیار کرنا ہے اور گناہوں سے دوری حقیقی توبہ سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا: توبہ کی حقیقت ندامت اور پشیمانی ہے اور حقیقی ندامت کی علامت یہ ہے کہ انسان پکا ارادہ کرلے کہ وہ اب گناہ کی طرف نہیں جائے گا۔

اس معلم اخلاق نے کہا: وہ انسان کو اس دنیا میں تمام حجابوں اور پردوں کو ہٹا دے وہ اس دنیا میں بھی عالم شہود تک پہنچ سکتا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین توکل نے کہا: ماہ رجب میں رحمت الہی کے دروازے کھلے ہیں۔ خداوند عالم اس مہینے میں توبہ قبول کرنے والوں کی توبہ کو قبول قبول کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: اکثر وہ انسان جو اعمال نورانی انجام دیتے ہیں ان کی سب سے بڑی مشکل تاریک اعمال کو ترک کرنا ہے کیونکہ ایک تہمت اور غیبت تمام نورانی اعمال کو نابود کر دیتی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .