حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ جامعہ امام رضا علیہ السلام میں گنڈحسی بٹ سرینگر میں جموں و کشمیر کے شیعہ امامیہ سے وابستہ علماء و فضلا اور روحانیون کا ایک عظیم الشان اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاست کے مختلف حصوں اور مناطق سے آئے ہوئے علمائے کرام نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق، اس ایک روزہ اجلاس میں علماء نے کہا کہ ریاست میں مذہب حقہ کی نشر و اشاعت اور ترویج و تبلیغ میں مقامی علماء نے زمانہ کی ضرورت کے لحاظ سے اپنا احسن کردار ادا کیا ہے اور آج کے حالات اور ریاست کی نامناسب صورتحال کے پیش نظر علماء اور روحانیون کی اجتماعی ذمہ داریوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اس سلسلے میں نئے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے اور تبلیغی، سماجی، تعلیمی، رفاہی میدانوں میں مشترکہ موقف کی بنیاد پر کام کرنے کے لئے کشمیر کے تمام شیعہ علماء و فضلاء کا ایک متحدہ فورم تشکیل دینے کا فیصلہ لیا گیا اور اتفاق راے سے یہ قرارداد منظور کی گئی کہ جموں و کشمیر کے تمام علماء امامیہ اور فارغ تحصیل طلباء پر مشتمل ایک فورم بنام “مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر”تشکیل دی جائے گی۔
اس سلسلے میں 4 مہینوں کی مدت کے لئے فعالیت کو انجام دینے کے لئے ایک عبوری ڈھانچہ تشکیل دیا گیا جو اس مدت میں دستور العمل کو حتمی شکل دے گا اور اس کے بعد باضابطہ طور پر مجلس علماءکی باڈی منتخب کی جائے گی۔