حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان برجستہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا تقی عباس رضوی نے کہا کہ فرانس کے اخباری تراشوں کے مطابق دنیا کے معروف عیسائیوں کے رہنما پاپ فرانسیس مارچ میں دورہ عراق کے دوران عالم تشیع کی عظیم المرتبت شخصیت مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی دام ظلہ العالی سے ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات اس پر آشوب دور میں امن و سلامتی اور محبت و خیرسگالی کو فروغ دینے میں معاون و مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا حق بجانب ہے کہ اگر موجودہ عہد کے عیسائی اگر کلیسائی نظام پر چلنے کے بجائے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات پر عمل درآمد اور قرآن و انجیل (اسلام اور مسیحیت) کے باہمی مشترکات پر متحد ہو جائیں تو نہ یہ کہ موجودہ عہد میں انسانی امور کو اصلاح کرنے اور منجی عالم بشریت کے ظہور کے لئے زمینہ سازی میں مدد بلکہ اسلام اور مسیحیت کی آپسی قربتیں مزید خوبصورت اور دلکش ہو سکتی ہیں۔
"چشمِ موسیٰ یہی کہتی ہے کہ اے جلوہء طور
یاد اب تک ہے وہ اندازِ ملاقات مجھے"
اس امید و تمنا اور آرزو کے ساتھ کہ اس بزم ملاقات کے بعد عالم استکبار کے سینوں میں انجیل اتر آئے۔