۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
متحدہ مجلس علما جموں و کشمیر

حوزہ/ جموں و کشمیر میں درجنوں مذہبی، سماجی اور ملی تنظیموں پر مشتمل اتحاد 'متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر' نے اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے 'توہین قرآن' کی شدید مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ مجلس علما جموں و کشمیر نے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حرکت جان بوجھ کر کی گئی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو مشتعل کرنا اور اسلاموفوبیا ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے جو سراسر اسلام دشمنی اور نفرت و حقارت پر مبنی ہے۔

مجلس نے یہ بات واضح کی ہے کہ قرآن کریم حضرت حق جل مجدہ کی نازل کردہ آخری آسمانی کتاب ہے اور اس پر پوری دنیا کی تمام فرقوں کے مسلمانوں کا مکمل اتفاق ہے کہ قرآن کریم اپنی نازل شدہ صورت میں پوری دنیا میں موجود ہے اور تا قیام قیامت باقی رہے گا۔

مجلس علما نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی کسی آیت میں تبدیلی، ترمیم اور تنسیخ کا سوچنا تو دور اس کے ایک زیر و زبر اور ایک نقطہ تک میں ترمیم کی قطعی گنجائش نہیں ہے اور اس میں تبدیلی یا تنسیخ کسی بھی انسان یا ایجنسی کے دائرے اختیار سے باہر ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیم رضوی کی یہ حرکت صرف پبلسٹی اور شہرت اور ذاتی سیاسی مفادات حاصل کر کے حکومتی ایوانوں تک پہنچنے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قرآن کریم کسی کے خلاف تشدد یا نفرت کی تعلیم نہیں دیتا ہے بلکہ یہ ایک ایسا سرچشمہ ہے جو انسانیت، محبت، اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔

مجلس علما نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ رضوی کی اس ناپاک حرکت پر تشدد کا مظاہرہ نہ کریں، جس کی وجہ سے وہ اور ان کے آقا اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے بارے میں توقع کر رہے ہیں اس کے بجائے مسلمان قرآن مجید کی روح اور پیغام کو سمجھ کر اس کی تعلیمات پر عمل کرنے کا عہد کریں۔

متحدہ مجلس علما جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مسلم پرسنل لاء بورڈ جموں و کشمیر، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی، کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام، انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرۃ الاسلام، انجمن مظہر الحق، جمعیت الائمہ والعلما، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر، دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ، اہلبیت فائونڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، پیروان ولایت، اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ، بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام، کاروان ختم نبوت اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی، سماجی اور تعلیمی انجمنیں اور سرکردہ مشائخ اور علما شامل ہیں۔

متحدہ مجلس علما کے سربراہ میر واعظ مولوی عمر فاروق ہیں جو 5 اگست 2019 سے اپنی نگین رہائش گاہ میں نظربند ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .