حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وسیم رضوی کے ذریعے قرآن مجید کی 26 آیتوں کو حذف کرنے کے سپریم کورٹ میں دائر کردہ پٹیشن پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلباء نے وسیم رضوی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران طلباء نے وسیم رضوی کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
احتجاج میں یونیورسٹی کے دینیات شعبہ کے طلباء سمیت شیعہ اور سنی طلباء نے بھی شرکت کی۔
وہیں طلباء نے احتجاج کے بعد سات مطالبات پر مبنی ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام، ایک میمورنڈم اے ایم یو پراکٹر پروفیسر وسیم علی کو سونپا۔
اس موقع پر اے ایم یو طلباء یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'قرآن مجید اللہ کی کتاب ہے، جس کی حفاظت اللہ نے خود لی ہے تو یہ وسیم رضوی کون ہوتا ہے اس طرح کے بیان دینے والا۔
اے ایم یو طلباء رہنما محمد فرحان زبیر نے کہا کہ قرآن مجید اللہ کی مکمل کتاب ہے، گزشتہ چودہ سو برسوں سے جس کتاب میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، نہ کوئی کر سکا تو یہ وسیم رضوی کون ہوتا ہے قرآن مجید سے 26 آیات کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والا۔ قرآن مجید کی حفاظت اللہ تعالی نے خود فرمائی ہے۔
فرہان زبیر نے مزید کہا کہ ہم نے آج ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد وسیم رضوی کو گرفتار کیا جائے اور کم سے کم تین سال کی سزا دی جائے۔