۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
سید پیر شاہ بخاری

حوزہ/ سید پیر شاہ بخاری باڈہ ایک شخصیت،ایک تحریک،ایک مسلسل جدوجھد کا نام ہے۔

تحریر: سعید  علی  پٹھان

حوزہ نیوز ایجنسی رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حدیث ہے کہ لوگوں کو دین کیطرف بلائو مگر زبان استعمال کئے بغیر۔ امام علی عہ کا قول ہے کہ لوگوں کے درمیان اس طرح رہو اگر زندہ رہو تو تمہارے مشتاق رہیں اگر گذر جائوتو تمہیں یاد رکھیں۔ سید پیر شاہ بخاری کی وفات 3 اپریل 2021 بمطابق 20 شعبان 1442ہجری کو باڈہ میں ہوئی۔ آپ کی عمر 56 برس تھی۔ سید بہت نیک، مخلص، صالح، بااصول، نڈر، مخلص اور پاکیزہ انسان تھے۔ ان کی زندگی ہمیشہ اصولوں پر گذری۔ اصغریہ کے تاریخ کے وہ موتی تھے جنہوں نے اصغریہ بوک بینک باڈہ کے پلیٹ فارم سے کئی برس مفت میں طلباء کے درمیان تدریسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنایا اور کئی طلبا کی مدد کی۔ باڈہ یونٹ وہ واحد یونٹ تھا جس نے اصغریہ بوک بینک کا پراجیکٹ کامیابی سے چلایا۔ سید پیر شاہ بخاری ایک بہت اچھے آرٹسٹ اور پینٹر تھے۔ ان کو اعزاز تھا کہ وہ کئی برس تک مرکزی کنونشن کی چاکنگ کرتے تھے۔ وہ کنوینشن میں امام خمینی کی تصاویر چھوٹے چھوٹے تیلیوں سے بنا کر لاتے رہے۔ وہ اصغریہ باڈہ کے یونٹ صدر رہے اور ان کے زمانے میں یوم مصطفی کے پروگرام بڑے کامیاب طریقے سے ہوئے۔ قبلہ کی زندگی باڈہ میں ایسی پاک و پاکیزہ رہی، ہمیشہ ان کے چہرہ پر مسکراہٹ رہتی تھی۔ مجھے یہ اعزاز ہے کہ ساتویں جماعت سے بارہویں جماعت تک ان کی زیر نگرانی اصغریہ باڈہ میں کام کرنے کا موقعہ ملا۔ انہوں نے ہم کو وال پوسٹر لگانے کیساتھ بوک بائیندنگ کرنے کا کام بھی سکھایا۔ انہوں نے لائبریری کو باقاعدہ فعال رکھا جس میں روزانہ کی بنیاد پر سندہی اور اردو اخبارات آتے تھے۔ وہ انجمن حسینی باڈہ کے فعال صدر بھی رہے۔ ان کے زمانے تک انجمن فعال رہی آمدنی و اخراجات اور بجٹ بنا کر کام کرنے کا رواج تھا۔

انہوں نے باڈہ میں مکتب محمد و آل محمد ع کی تبلیغ زبان سے نہیں بلکہ عمل سے کی۔ کبھی کسی کو نہیں جھڑکا۔ ان کے لائبریری کو فعال رکھنے کیوجہ سے ہم کو یہ خواب ملے کہ ہم جاکر یونیورسٹی پڑہیں۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے دکھ ہوتا ہے کہ ہماری ترقی کا سفر باڈہ میں جمود کا شکار ہوگیا۔ مرحوم نے اپنی زندگی میں مسلسل 10 سے 12 سال تک ایران کی زیارات کیں۔ ہماری دعا ہے کہ ہم مرحوم کے وفادار تب ہونگے جب ان کی طرح باشعور و باوقار طریقے سے دین کی خدمت کریں۔  قبلہ سید زکی باقری نے کیا خوب فرمایہ ہے کہ اگر میں اپنے آپ کو ٹیسٹ کروں کہ کس کے کئمپ میں ہوں امام مہدی ع کی کئمپ یا مخالفوں کی کئمپ تو کہیں اور نہ جائیں اپنے فکر، اعمال اور دین کو چیک کروں ۔ اگر میرا دین اور اعمال کمزور ہیں تو میں اپنا دشمن ہوں۔ اس لئے کہ خواہشات پر چل رہا ہوں۔ امام علی ع فرماتے ہیں کہ جب امام مہدی ع آئیں گے تو وہ خواہشات کو ہٹا کر ہدایات تک پہنچادیں گے۔ میں جس طرح کی زندگی گذاروں پھر بھی امام کو مانتا ہوں یہ دل کے بہلانے کی بات ہے دین کی بات نہیں ہے۔ بے دینی خود دشمنی ہے۔

امام مہدی عج سے۔ امام زمانہ کیلئے ہمارا شعور کیا ہونا چاہئے۔ اس کے نقاط ہیں یہ ہیں:

1۔ حکومت امام علیہ السلام حکومت اسلام ہوگی۔

2۔ امام کی حکومت قرآن کریم پر ہوگی۔ امام کی حکومت کا دستور قرآن ہوگا۔اول قرآن پر کام کریں۔

3۔ اسلام جیسا ہے ویسے سمجھیں جو سمجھ میں آگیا ہے اس پر عمل کریں۔ ہم کچھ اورہیں اسلام کچھ اور ہے۔

4۔ تزکیہ نفس کریں۔ علم سے پہلئے تزکیہ نفس کریں۔

5۔ تعلیم پر توجہ دیں ہمارا کوئی بچہ جاہل نہ رہے۔ قرآن کی ابتدا اقرأ سے ہے پڑہ سے شروع ہوا اور ہم انپڑہ ہیں۔

6۔ مکمل اسلامی تعلیمات پر عمل کریں۔ تھوڑے پرعمل کرتے ہیں اور تھوڑے پر نہیں کرتے ۔ اسلام مکمل پیکیج ہے۔

7۔ اسلامی عدالت کو سمجھیں۔

8۔ کمانا کمال نہیں ہے حلال کمانا کمال ہے، مزور کو اتنا دیں کہ وہ اپنا گھر بنالے۔

9۔ مشکلات کا حل اسلام سے مانگیں۔سب کچھ قرآن میں ہے۔

10۔ امام زمانہ کی تیارئ اس طرح کریں ہفتہ میں اس جگہ پر جائیں جہاں پر دین ملے۔

11۔ جس طرح کمائی کا خیال رکھتے ہیں اس طرح صحت کا بھی خیال رکھیں۔ سب کچھ تیرا ہے مالک میرا کچھ بھی نہیں ہے۔

12۔مستحق کا خیال۔ سوال کرنے والا مستحق نہیں ہوتا۔

مستحق وہ ہے جو کمائی کررہا ہے مگر ضروریات زندگی پوری نہیں ہو رہی ہیں۔

13۔صلہ رحمی۔ قطح رحم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

14۔ یہ باور کریں کہ امام ع دیکھ رہے ہیں۔ ہم نہیں دیکھ رہے۔ یہ ہمارا مسئلہ ہے۔

15۔دعائے عہد و ندبہ

16۔ جہاں دین کی بے حرمتی ہو ان محافل سے پرہیز کریں۔ شادیوں کی مکس گیدہرنگ میں نہ جائیں۔

17۔ دین سے شعور ہٹ چکا ہے۔

18۔ اتحاد بین المسلمین کا خیال رکھیں۔ ایسے جملے نہ بولیں جن سے دوسروں کو تکلیف ہو۔

19۔ امام کی غیبت میں جو امام کی نمائیندگی کر رہے ہیں۔ مراجع اور مراکز سے رابطے میں رہیں

20۔ ظالمین کیخلاف کھڑے ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ایک باعمل انسان تھے جس نے ہماری زندگیوں کو روشن منارہ دکھایا۔ سید پیر شاہ بخاری باڈہ کے مخلص ترین اور نیک ترین مومن تھے۔ خدا بحق محمد و آل محمد ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے برزخ کے مشکلات سے درگذر فرمائے۔ آمین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .