۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
جان علی شاہ کاظمی

حوزہ/ مولا امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف ہمارے چہروں کو نہیں دلوں کو دیکھیں گے۔کیا ہم نے اپنی دلوں کی نجاست کو نکال پھینکا ہے؟۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین سید جان علی شاہ کاظمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مولا امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف ہمارے چہروں کو نہیں دلوں کو دیکھیں گے۔کیا ہم نے اپنی دلوں کی نجاست کو نکال پھینکا ہے؟۔ امام کے ظہور کی دعا میں سارے عالم کی برکتیں شامل ہیں۔ امام کا ظہور ہوگا تو فساد، ظلم، جبر، ناانصافی ختم ہوگی۔ مظلوم کو حق ملے گا۔ہم میں سے کتنے لوگ امام سے عشق کو اہمیت دیتے ہیں۔

انہوں نے امام زمانہ  کی زیارت کیوجہ سے مشہور عالم بحرالعلوم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نجف کے علما کے دو گروپ ہوگئے تھے کچھ غیبت کبری کو نہیں مان رہے تھے۔ امام کے چوتھے نائب علی بن محمد سامری تین برس امام کے نائب خاص رہے جن کو امام نے خط لکھا کہ آپ کے بعد نائب خاص نہیں ہوگا۔ عالم بحرالعلوم کی اربعین یعنی چالیس روز کا اعمال کے بعد ان کی امام سے آئمہ کے روضے پر ملاقات ہوئی تو انہوں نے امام کو اختلافات کے بارے میں بتایا۔  ان کو امام زمانہ نے نشانی یہ بتائی کہ تم پہلے ذیادہ ذہین نہیں تھے مگر اب تم لوگوں کے سوالات کے جوابات دوگے۔

انہوں نے درس میں کہا کہ اگر امام زمانہ سے نزدیکی چاہتے ہو، تو اربعین یعنی چالیس روز تک خود کے لئے امام کے لئے اعمال کریں جسمیں ہر طرح سے خود کو گناہ سے بچائیں اور امام کی راہ میں لوگوں کی خدمت کریں۔ جسکی ابتداء سب سے پہلے گناہ کی معافی مانگنے سے کریں۔

انہوں نے تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کہ 15 شعبان سے رمضان تک سارے روزے رکھیں۔ آپ جتنی امام سے نزدیکی کی کوشس کریں گے اتنا عشق بڑہےگا۔ مزید کہا کہ امام کی زیارت کا دروازہ کھلا ہوا ہے وہ غیبت میں رہ کر بھی کام کر رہے ہیں۔ دنیا کو مسلمان بنانے سے پہلے خود کو مسلمان بنائیں۔

انہوں نے بتایا کہ روزہ اللہ کیلئے خالص عبادت ہے روزہ کے باطن پر بہت اثرات ہوتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے کینسر کے سیل مرنا شروع ہوتے ہیں۔ انسان کو چاہئے کہ حب ذات کو ختم کریں۔ اپنے اندر قربانی کا جذبہ پیدا کریں۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایسا اچھے کھانہ کا انتظام کرتے ہیں اور وہ خود نہیں کھاتے بلکہ اللہ کی راہ میں فقیروں کو دے دیتے ییں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .