۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا سید صفی حیدر

حوزہ/ سکریٹری تنظیم المکاتب نے کہا کہ وسیم رضوی نے اپنے مسائل کو چھپانے کے لئے دوسرے کئی مسائل کھڑے کرنے کی ناکام کوششیں کیں، ایودھیا معاملہ میں پارٹی بننا یا متنازعہ فلم پیش کرنا اسی سلسلہ کی کڑی تھی اور آخر میں قرآن کریم کی آیات کا انکار کر کے اپنی حقیقت دنیا پر ظاہر کر دی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے سابق چیرمین وسیم رضوی کے خلاف سکریٹری تنظیم المکاتب، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اوقاف حسینی میں خرد برد کی سزا سے بچنے کے لئے شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے سابق چیرمین نے تمام حدوں کو پار کر دیا۔

بیانیہ کا مکمل متن اس طرح ہے؛

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
مَن أعانَ ظالِما علی ظُلمِهِ جاءَ یَومَ القِیامَةِ و علی جَبهَتِهِ مَکتوبٌ : آیِسٌ مِن رَحمَةِ اللّه ِ 

(کنزالعمال : 14950)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "جو بھی کسی ظالم کی اس کے ظلم میں مدد کرے گا تو روز قیامت اس حال میں لایا جائے گا کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہو گا کہ یہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہے۔" 
رحمت خدا سے مایوسی کفر کے مترادف ہے، قرآن کریم نے بھی صاف لفظوں میں اعلان کیا کہ "نیکی اور تقوی میں ایک دوسرے کی مدد کرو، خبردار! گناہوں اور نافرمانی میں کسی کی مدد نہ کرنا۔ (سورہ مائدہ، آیت 2)
روایات کی روشنی میں ظلم کرنے والا، ظلم میں مدد کرنے والا، حتی ظلم سے راضی رہنے والے تینوں ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔ 

اوقاف حسینی میں خرد برد کی سزا سے بچنے کے لئے شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے سابق چیرمین نے تمام حدوں کو پار کر دیا، اپنے مسائل کو چھپانے کے لئے دوسرے کئی مسائل کھڑے کرنے کی ناکام کوششیں کیں، ایودھیا معاملہ میں پارٹی بننا یا متنازعہ فلم پیش کرنا اسی سلسلہ کی کڑی تھی اور آخر میں قرآن کریم کی آیات کا انکار کر کے اپنی حقیقت دنیا پر ظاہر کر دی۔ 

کلام الہی کی توہین پر جب ہر جانب سے مذمت کا سلسلہ شروع ہوا تو ہمارے جیسے نہ جانے کتنے یہی سمجھے کہ اب جب کہ اللہ تبارک و تعالی کے کلام کی توہین کا ارتکاب کیا ہے تو جو مسلمان اب تک اسکے ساتھ رہے ہوں گے انھوں نے بھی کنارہ کشی کر لی ہو گی۔ اور یہ ظالم اب تنہا رہ گیا ہو گا۔ لیکن جب کچھ متولیوں نے اس سب کے باوجود نا حق بلکہ ارتداد کا ساتھ دیا اور اس کی حمایت میں سامنے آئے تو ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی اور افسوس بھی ہوا کہ ہوس دنیا کس طرح آخرت اور عذاب دائمی سے بھی بے خوف بنا دیتا ہے۔ 

وہ تمام لوگ جو کسی بھی حوالے سے اس کی حمایت کر رہے ہیں وہ سب بھی قابل مذمت ہیں اور اس کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہیں پھر سے اپنے فیصلہ کا جائزہ لینا چاہئیے کہ حر بننا ہے یا حرملہ۔ 

ہم ایسے تمام لوگوں کو نصیحت کرتے ہیں کہ نا پائدار دنیا کے لئے اپنی آخرت برباد نہ کریں اور ان تمام لوگوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان سے اعلان برات کرتے ہیں اگر وہ اپنے باطل پر اڑے رہیں۔ 

اور جہاں جہاں بھی منکر آیات الہی کا ساتھ دینے والے  موجود ہیں انکے قرب و جوار کے مومنین سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ نہی عن المنکر کے فریضہ کو ادا کریں اوران لوگوں کو منکر قرآن کا ساتھ دینے سے روکیں تا کہ کل بارگاہ معصومین علیہم السلام میں سرخرو ہو سکیں۔ 

بارگاہ معبود میں دعا ہے کہ اگر یہ قابل ہدایت ہیں تو انکی ہدایت فرما، اور اگر قابل ہدایت نہیں تو انکے شر سے ہم سب کو محفوظ فرما۔ 

والسلام 

مولانا سید صفی حیدر زیدی 
سکریٹری تنظیم المکاتب

تبصرہ ارسال

You are replying to: .