۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
فلسطین فائونڈیشن بلوچستان

حوزہ/ رہنمائوں کاکہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے۔مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوٸٹہ/مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کے مطابق فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے۔حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار فلسطین فائونڈیشن بلوچستان کے زیر اہتمام کوٸٹہ پریس کلب میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

تصویری جھلکیاں: فلسطین فائونڈیشن بلوچستان کے زیر اہتمام کوٸٹہ پریس کلب میں گول میز کانفرنس کا انعقاد

رہنمائوں کاکہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے۔مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے۔آج پہلے کی نسبت آج فلسطین کا زکے خلاف اندرونی بیرونی دشمن سرگرم ہو چکے ہیں۔ امریکہ اسرائیل، ہندوستان اور ان کے دوست پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔کشمیر میں مظلوم عوام انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کا اس عنوان سے موقف یقینا لائق تحسین ہے لیکن اس معاملہ پر مزید استقامت اور استحکام کی ضرورت ابھی بھی باقی ہے۔ بہر حال ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئیے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ۔لہذا پاکستان کی پالیسی وہی ہو گی جو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی ہے۔ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں۔ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا در حقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی وصہیونی سازش ہے۔مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے تاہم جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر چکے ہیں ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں۔ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان میں فلسطین کاز اور کشمیر کاز کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔

مقررین نے عوا م سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہئیے کہ یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے تحت فلسطین و کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .