حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں سے متعلق خبر کے بارے میں عوامی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے، حکومت وضاحتی بیان جاری کرے۔ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان غازی نقوی نے کیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ مملکت خداداد پاکستان کوایسے کسی مشترکہ پروگرام میں شمولیت سے اجتناب کرنا چاہیئے کہ جہاں سے اسرائیل ایسے مواقع کو اپنے حق میں استعمال کرے۔ پاکستان کی واضح خارجہ پالیسی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، لہذا ایسی کسی بھی سرگرمی کا حصہ بن جانا کہ جہاں اسرائیل بھی شریک ہو، پاکستان کے لئے نقصان دہ ہے اور ساتھ ساتھ پاکستان کے اندر عوامی جذبات کو ابھارنے کا بہانہ بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ تین سال سے ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں، چند عرب ممالک نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا،جو شہدائے فلسطین سے غداری اور اُمت مسلمہ کے قلب میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
ہم کسی صورت بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے اور اس کے خلاف ہر پلیٹ فارم سے آواز اٹھائیں گے۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے بھی اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا تھا۔